وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو یہاں پہلی ویوز سمٹ (ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ) کا افتتاح کیا۔ ویوز سمٹ کا انعقاد باندرہ کرلا کامپلیکس (بی کے سی) واقع جیو ورلڈ سینٹر میں کیا گیا ہے
EPAPER
Updated: May 02, 2025, 11:00 AM IST | Mumbai
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو یہاں پہلی ویوز سمٹ (ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ) کا افتتاح کیا۔ ویوز سمٹ کا انعقاد باندرہ کرلا کامپلیکس (بی کے سی) واقع جیو ورلڈ سینٹر میں کیا گیا ہے
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو یہاں پہلی ویوز سمٹ (ورلڈ آڈیو ویژول اینڈ انٹرٹینمنٹ سمٹ) کا افتتاح کیا۔ ویوز سمٹ کا انعقاد باندرہ کرلا کامپلیکس (بی کے سی) واقع جیو ورلڈ سینٹر میں کیا گیا ہے جہاں۹۰؍ ممالک کے۱۱؍ہزار مندوبین نے آن لائن اور آف لائن اس سمٹ میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ’’آج۱۰۰؍ سے زائد ممالک کے فنکار، سرمایہ کار اور پالیسی ساز ممبئی میں ایک چھت کے نیچے جمع ہوئے ہیں۔ آج یہاں عالمی ٹیلنٹ اور عالمی تخلیقی صلاحیتوں کے عالمی ماحولیاتی نظام کی بنیاد رکھی جا رہی ہے۔ ‘‘ دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ہزار سے زیادہ تخلیق کاروں کے ساتھ بات چیت کی جو اس چوٹی کانفرنس کیلئے جمع ہوئے اور ان کا جوش بڑھایا۔
ہندوستانی کھانے کی طرح جلد ہی ہندوستانی گانے بھی عالمی شناخت حاصل کریں گے: وزیر اعظم
وزیر اعظم نریندر مودی نےاپنے خطاب یہ بھی کہا کہ ہندوستانی کھانے کی طرح جلد ہی ہندوستانی گانے بھی عالمی شناخت حاصل کریں گے۔ انہوں نے مہاراشٹر ڈے کی مبارکباد مراٹھی زبان میں اور گجرات کے یوم تاسیس کی مبارکباد گجراتی زبان میں دے کر حاضرین کو متاثر کیا۔ ایم مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ سو سے زائد ممالک کے سرمایہ کار، تخلیق کار اور پالیسی ساز اس سمٹ میں ایک چھت کے نیچے جمع ہوئے ہیں۔ ان کے درمیان عالمی ٹیلنٹ اور ماحولیاتی نظام کے بیج بوئے جا رہے ہیں جو آنے والے وقت میں مثبت ثمرات دیں گے۔ انہوں نے ویوز سمٹ کو ایک ایسی ’لہر‘ قرار دیا جو ثقافتی اور عالمی روابط کے پل کا کام کرتی ہے۔ ٹیکنالوجی کے بڑھتے اثرات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دنیا کو روبوٹس کی نہیں بلکہ حساس انسانوں کی ضرورت ہے۔ انسانی جذبات کو بیدار رکھنے کیلئے خصوصی کوششیں ناگزیر ہیں۔ وزیر اعظم نے ملک میں ’آرینج اکنامی‘ کے ظہور کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مواد، تخلیق اور ثقافت اس کے تین اہم ستون ہوں گے۔ حکومت اس سمت میں مختلف اقدامات کر رہی ہے تاکہ ہندوستان کی تخلیقی معیشت کا جی ڈی پی میں حصہ بڑھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اربوں کہانیوں کا ملک ہے اور ہر کونے میں، ہر ثقافت اور روایت میں لاکھوں کہانیاں چھپی ہوئی ہیں۔ ان کہانیوں کو آنے والی نسلوں تک اور دنیا بھر میں پہنچانا وقت کی ضرورت ہے اور ویوز کانفرنس اس حوالے سے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ یہ سمٹ ملک کے دور دراز علاقوں سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو بھی مواقع فراہم کرے گی اور ہندوستان کو عالمی سطح پر میڈیا، تفریح اور اختراع کے میدان میں ایک مضبوط مقام عطا کرے گی۔
تخلیقی معیشت کو فروغ دینے پر زور دیا
اپنے خطاب میں وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ویوز صرف ایک لفظ یا مخفف نہیں بلکہ یہ ہندوستان کی تخلیقی صلاحیتوں، ثقافت، فلمی موسیقی، گیمنگ اور کہانی سنانے کی ایک طاقتور لہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ وقت ہے کہ ہندوستان دنیا کے لیے تخلیق کرے اور کہانی سنانے کے نت نئے انداز دریافت کیے جائیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستانی معیشت میں تخلیقی صنعتوں کا کردار تیزی سے بڑھ رہا ہے اور آنے والے برسوں میں یہ جی ڈی پی میں نمایاں حصہ ڈالے گی۔
وزیر اعظم نے ہندوستانی فلم انڈسٹری کی عالمی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے راج کپور کی روس میں مقبولیت، ستیہ جیت رے کی کانز میں عزت افزائی اور’آر آرآر‘کی آسکر جیت کو ہندوستانی سنیما کی عالمی پہنچ کی مثالیں قرار دیا۔ انہوں نے اے آر رحمٰن، راجامولی اور ریتوک گھٹک جیسے فنکاروں کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان شخصیات نے عالمی سطح پر ہندوستانی سنیما کی شناخت بنائی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ حالیہ برسوں میں وہ گیمنگ اور فلمی صنعت سے وابستہ افراد سے ملتے رہے ہیں اور ان سے بہت کچھ سیکھا ہے۔
خیال رہے کہ ویوز۲۰۲۵ء ایک چار روزہ ایونٹ ہے، جو یکم مئی سے۴؍ مئی تک جاری رہے گا۔