• Tue, 30 December, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

پریکشا پریشدکی بدنظمیوں سے ہزاروں اُمیدواروں میں بے چینی

Updated: December 30, 2025, 11:16 AM IST | Saadat Khan | Mumbai

ٹی ای ٹی امتحان کے سوالیہ پرچوں اور جوابی شیٹ کی غلطیوں سے متعلق اعتراضات درج کرانےکی مدت سے ۸؍گھنٹے قبل متعلقہ لنک بند ہونے سےہزاروں اُمیدوار اعتراضات درج کرانے سے محروم، تعلیمی یونین نے اعتراضات داخل کرنے کیلئے اضافی وقت دینے کا مطالبہ کیا۔

A candidate appearing in the TET exam writing a paper. Picture: INN
ٹی ای ٹی امتحان میں شریک امیدوار پرچہ لکھتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این
حال ہی میں (۲۳؍ نومبر ۲۰۲۵ء) ہونے والے ٹی ای ٹی امتحان کے آن لائن سوالیہ پرچوں اور ان کے جوابی کلید میں ترجمے ،املے اورکانسپٹ( تصور) کی پائی جانے والی متعدد غلطیوں سےہزاروں اُمیدواروںمیں بے چینی پائی جارہی ہے۔ ٹی ای ٹی امتحان کےکچھ دنوں بعدپریکشاپریشد نے سوالیہ پرچوںکی جوابی کلید(آنسرکی) اپنی ویب سائٹ پر جاری کی تھی ، جس میں مذکورہ غلطیوںکی واضح نشاندہی کےبعد پریکشا پریشد نے ۱۹؍سے ۲۷؍دسمبر ۲۰۲۵ء کی رات ۱۲؍ بجے تک ان غلطیوں سے متعلق دلیل کےساتھ اعتراضات درج کرنےکی ہدایت دی تھی لیکن ۲۷؍دسمبر کو مقررہ مدت سے ۸؍گھنٹے قبل متعلقہ لنک کے بند کردینے سے ہزاروں اُمیدو ار اعتراضات درج نہیں کراسکے ۔ جس سے امتحان دینےوالے اُمیدواروںکونقصان پہنچ سکتاہے۔ تعلیمی یونین نے اعتراضات پُر کرنے کیلئےاُمیدواروںکو کم ازکم ایک دن کااضافی وقت دینے کا مطالبہ کیاہے۔
واضح رہےکہ ایک طرف سپریم کورٹ نے ہر ٹیچر کیلئے ٹی ای ٹی امتحان پاس کرنالازمی قرار دیاہے،دوسری جانب اس کے سوالیہ پرچے غیر معیاری اور غلطیوں سےبھرے ہوئے تیارکئے جارہےہیں۔ان سوالوںکے جوابی شیٹ میں بھی متعدد غلطیاں پائی گئی ہیں۔اس ضمن میں اساتذہ کے آواز اُٹھانے پر پریکشا پریشد نےدلیل کے ساتھ اعتراضات درج کرنےکی ہدایت دی تھی لیکن ا س کیلئے دیئے گئے وقت سے ۸؍ گھنٹے قبل ہی متعلقہ ویب سائٹ کی ونڈوبندکرکے اُمیدواروںکے اعتراض کا حق چھین لیا گیا۔جو ہزاروں اساتذہ کے کریئر کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔ایسےمیں پریکشا پریشد کو فوری طور پر دوبارہ مذکورہ ونڈو کواوپن کرکے اُمیدواروںکو مزید ایک دن کی مہلت دینا چاہئے تا کہ وہ اپنے اعتراضات درج کراسکیں۔
ٹی ای ٹی کاامتحان دینےوالے سینئر معلم عمران امین نے انقلاب کو بتایاکہ ’’ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلہ کی وجہ سے امسال کثیر تعدادمیں اساتذہ نے ٹی ای ٹی امتحان دیا۔ ٹی ای ٹی کے پرچےمیں ترجمے، املے اور تصور کے کم ازکم ۳۰۔۲۵؍ غلطیاں پائی گئی ہیں۔سوالیہ پرچوںکےعلاوہ ان کے جوابی شیٹ میں بھی غلطیوںکی بھرمار تھی۔ پریکشا پریشدنے سوالیہ پرچوںاور جوابی شیٹ کی خامیوںپر اعتراض درج کرانےکیلئے اُمیدواروںکو ۲۷؍ دسمبرکی رات ۱۲؍بجے تک کا موقع دیاتھالیکن متعلقہ لنک مقررہ وقت سے ۸؍گھنٹے قبل بندکردی گئی جس کی وجہ سے ہزاروں اُمیدوار اپنے اعتراضات درج کرانے سے محروم رہ گئے۔ اگر ان اُمیدواروںکو اعتراضات درج کرانے کاموقع نہیں دیاگیاتو ان کے ناکام ہونےکا امکان بڑھ سکتاہے۔ ‘‘
ان کی طرح دیگر اُمیدواروںنے بھی دلائل کےساتھ اعتراضات درج کرانےکی تیاری کرلی تھی لیکن عین وقت پر متعلقہ لنک کےبند ہونے سے وہ اعتراضات درج نہیں کراسکے۔
مہانگرپالیکاشکشک سبھاکے نائب صدر رضوان انصاری نے اس تعلق سے بتایاکہ ’’ سپریم کورٹ کی ہدایت سے امسال مہاراشٹر سے پونے ۵؍لاکھ اُمیدوار ٹی ای ٹی امتحان میں شریک ہوئے لیکن پریکشا پریشد کی بدنظمیوں سے ہزاروں اُمیدواروںمیں بےچینی پائی جارہی ہے۔ ٹی ای ٹی کے سوالیہ پرچوںمیں تکنیکی خامیوں کی وجہ سے ہزاروںاُمیدواروںکے مارکس کم ہوسکتےہیں۔اس بارےمیں سوال اُٹھائے جانےپر پریکشا پریشد نےاُمیدواروںکو۲۷؍دسمبرکی رات۱۲؍بجے تک اعتراضات درج کرانےکاموقع دیاتھالیکن مقررہ وقت سے۸؍گھنٹے قبل متعلقہ لنک کےبندکردینے سے ہزاروں اُمیدوار اعتراضات درج نہیں کراسکے جس کی وجہ سے انہیں نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے ۔چنانچہ پریکشاپریشد اُمیدواروںکو کم ازکم ایک دن کااضافی وقت دے تاکہ جو اُمیدوار اعتراضات درج کرانا چاہتےہیں وہ کراسکیں۔‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK