ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر نے اوبامہ دور کےاس میمو کو الٹ کر رکھ دیا جس نے انسپکٹرز کو صرف زبان کی بنیاد پر ڈرائیوروں کو باہر کرنے سے روکا تھا۔
امریکہ میں سب سے زیادہ پنجاب اور ہریانہ کے ڈرائیور ہیں۔ تصویر: آئی این این
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر کے بعد امریکہ میں اس سال۷؍ ہزار سے زائد ٹرک ڈرائیوروں کو انگریزی کی مہارت کے ٹیسٹ میں ناکامی پر برطرف کر دیا گیا ہے۔
ٹرانسپورٹ سیکریٹری شان ڈفی نے بتایا کہ ان میں سے ہزاروں ڈرائیوروں کو ہندوستانی نژاد سمجھا جاتا ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پنجاب اور ہریانہ سے ہے۔
ٹرانسپورٹ سیکریٹری ڈفی نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ، فیڈرل موٹر کیریئر سیفٹی ایڈمنسٹریشن (ایف ایم سی ایس اے) کی خلاف ورزی کے اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر۲۰۲۵ء تک کل۷؍ہزار۲۴۸؍ ڈرائیوروں کو برطرف کیا گیا ہے۔ یہ تعداد جولائی میں رپورٹ کئے گئے ایک ہزار۵؍سو ڈرائیوروں کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
نارتھ امریکن پنجابی ٹرکرز اسوسی ایشن کے مطابق، امریکہ میں ایک لاکھ۳۰ ہزار سے ایک لاکھ۵۰؍ ہزار ٹرک ڈرائیوروں کا تعلق پنجاب اور ہریانہ سے ہے۔ اسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ان نئے قوانین سے ہزاروں ہندوستانی نژاد ڈرائیور متاثر ہوئے ہیں۔سڑک حادثات کے بعد کئے جانے والے اس قدم سے ٹرمپ کے ایگزیکٹیو آرڈر نے۲۰۱۶ء کے اوبامہ دور کے میمو کو الٹ دیا جس نے انسپکٹرز کو صرف زبان کی بنیاد پر ڈرائیوروں کو باہر کرنے سے روکا تھا ۔
ٹرانسپورٹ سیکریٹری نے واضح کیا، ’’کمرشیل ٹرک ڈرائیوروں کو چلانے کے لئے انگریزی بولنا اور سمجھنا ضروری ہے، ورنہ انہیں ملازمت سے ہٹا دیا جائے گا۔‘‘یہ کارروائی کئی حالیہ ہائی پروفائل حادثات کے بعد کی گئی ہےجن میں ایک ہندوستانی ڈرائیور پر کیلیفورنیا کی ایک ہائی وے پر۳؍ امریکیوں کو ہلاک کرنے کا الزام تھا۔ ایک اور حادثے میں تین افراد اس وقت ہلاک ہو گئے جب ایک غیر قانونی ہندوستانی تارکین وطن کی طرف سے چلائے گئے ٹریکٹر ٹریلر نے فلوریڈا ٹرن پائیک پر خطرناک یو ٹرن لیا۔