• Fri, 24 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

فلپائن میں سیلاب کنٹرول منصوبوں میں کرپشن کے خلاف ہزاروں افراد کا احتجاج

Updated: September 22, 2025, 4:13 PM IST | Agency | Manila

فلپائن میں سیلاب روکنے کے منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بھاری کمیشن وصول کرنے والے قانون سازوں اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔

Scene of violent protests in Manila. Photo: AP/PTI
منیلا میں پُرتشدد احتجاج کا منظر۔ تصویر: اے پی / پی ٹی آئی

فلپائن میں سیلاب روکنے کے منصوبوں میں بڑے پیمانے پر کرپشن اور بھاری کمیشن وصول کرنے والے قانون سازوں اور دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس(اے پی) کے مطابق اتوار کو ہزاروں مظاہرین فلپائن کے دارالحکومت منیلا کی سڑکوں پر اراکین اسمبلی، بعض حکام اور کاروباری افراد کے کرپشن اسکینڈل کے خلاف احتجاج میں شریک ہوئے۔
  حکومت کی جانب سے پولیس فورسیز اور فوج کو کسی بھی قسم کے تشدد کے خدشے کے پیش نظر الرٹ کر دیا گیا۔  اس کے بعد ہزاروں پولیس اہلکاروں کو تاریخی منیلا پارک اور دارالحکومت کے علاقے میں مرکزی ای ڈی ایس اے ہائی وے کے قریب یادگارِ جمہوریت کے مقام پر احتجاج کو محفوظ بنانے کیلئے تعینات کیا گیا۔ دوسری جانب امریکہ اور آسٹریلیا کے سفارتخانوں نے اپنے شہریوں کو حفاظتی تدابیر کے طور پر ان مظاہروں سے دور رہنے کی ہدایت کی۔ اے پی کے مطابق منیلا کی جانب احتجاجی مارچ کرنے والے مظاہرین کا ایک گروپ فلپائن کے جھنڈے لہرا رہا تھا اور انہوں نے ایک بینر اٹھایا ہوا تھا جس پر لکھا تھا’’ `اب بس، بہت ہو گیا، انہیں جیل میں ڈالو۔‘‘
 مظاہروں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مظاہرین بدعنوان حکام، قانون سازوں اور تعمیراتی کمپنیوں کے مالکان کے ساتھ ساتھ اس نظام کی مذمت پر توجہ مرکوز کریں گے جو بڑے پیمانے پر کرپشن کی اجازت دیتا ہے لیکن وہ صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر سے استعفے کا مطالبہ نہیں کریں گے۔ مارکوس جونیئر نے سب سے پہلے جولائی میں اپنے سالانہ اسٹیٹ آف دی نیشن خطاب میں سیلاب کنٹرول کرپشن اسکینڈل کو اجاگر کیا تھا۔ بعد میں انہوں نے ایک آزاد کمیشن قائم کیا تاکہ ان ۹؍ ہزار ۸۵۵؍ سیلاب کنٹرول منصوبوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی جا سکے جن کی مالیت ۵۴۵؍  ارب پیسوس (یعنی۹۵؍ ارب ڈالر) سے زیادہ ہے اور جو ان کے عہدہ سنبھالنے کے بعد سے شروع کیے جانے تھے۔ 
 فلپائن میں عوامی غم و غصہ اس وقت بھڑک اٹھا جب کئی تعمیراتی کمپنیوں کے مالک اور سیلاب کنٹرول منصوبوں کے منافع بخش ٹھیکے حاصل کرنے والے ایک امیر جوڑے نے میڈیا انٹرویوز میں اپنی درجنوں یورپی اور امریکی لگژری کاریں اور ایس یو ویز دکھائیں۔ اس بیڑے میں ایک برطانوی لگژری کار بھی شامل تھی جس کی قیمت۴۲؍ ملین پیسوس (۷؍ لاکھ۳۷؍ہزار ڈالر) تھی جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ اس لئے خریدی کیونکہ اس کے ساتھ مفت چھتری ملتی تھی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK