سنیچرکو (آج) بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر ملک بھر میں سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔
سنیچرکو (آج) بابری مسجد کی شہادت کی برسی کے موقع پر ملک بھر میں سیکوریٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ بھگوا شر پسندوں نے ۶؍ دسمبر ۱۹۹۲ء کو دن دہاڑے قومی اور عالمی میڈیا کی موجودگی میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کردیاتھا۔ اس معاملے میں لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اوما بھارتی، ساکشی مہاراج، کلیان سنگھ، ونئے کٹیاراور دیگر کے خلاف مسجد کی شہادت کی مجرمانہ سازش رچنے کا کیس درج ہوا تھا تاہم ۲۰۲۰ء میں لکھنؤ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت نے انہیں بری کردیاتھا۔ اشوک سنگھل، گری راج کشور اور وشنو ہری ڈالمیا مقدمہ کی شنوائی کے دوران ہی اپنی فطری موت مر گئے۔
سنیچر کو چونکہ بابری مسجد کی برسی ہے اس لئےایودھیا میں سیکوریٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔ یاد رہے کہ بابری مسجد کی جگہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی بنیاد پر رام مندر کی تعمیر عمل میں آگئی ہے۔ ممبئی میں بھی سیکوریٹی حکام چوکس ہیں جبکہ اتر پردیش میں ایودھیا کے علاوہ بنارس، لکھنؤ، میرٹھ، آگرہ، علی گڑھ، کانپور اور الہ آباد میں بھی سیکوریٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔ ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ پر بنائے گئے مندر کی حفاظت کیلئے ۴؍ دسمبر سے ہی خصوصی انتظامات کونافذ کیا جاچکاہے۔