Inquilab Logo Happiest Places to Work

جعلی ( پائریٹیڈ) اشیاء کی تجارت۸۱ء۲ء ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر چکی ہے

Updated: May 22, 2025, 11:31 AM IST | Agency | Thiruvananthapuram

کیرالہ میں فکی ۔ کیسکیڈ کا سیمینار، جعلسازی پر قدغن لگانے کیلئے دنیا بھر کے تجارتی اداروں کے رابطے اور باہمی کوششوں پر زور۔

PC Jha, advisor to FICCI-Cascade, speaking at the seminar. Photo: INN
فکی ۔ کیسکیڈ کے مشیر پی سی جھا سیمینار میں تقریر کرتے ہوئے۔ تصویر: آئی این این

 فیڈریشن آف انڈین چیمبرس آف کامرس اینڈ انڈسٹری (فکی) کے مطابق جعلی اور پائریٹیڈ اشیا کی تجارت ۲ء۸۱؍ ٹریلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرگئی ہے۔ اسکی وجہ تجارت، صنعت، حکومت اور معیشت کے علاوہ بڑے پیمانے پر معاشرے پر اثر پڑسکتا ہے۔ 
 جعلسازی اور اسمگلنگ مختلف ممالک اور خطوں میں پھیلی ہوئی ہیں ، جو عالمی سطح پر اربوں ڈالر کی صنعت بن چکی ہے جس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کی وجہ سے مختلف ممالک کی معاشی ترقی متاثر ہوتی ہے۔ فکی نے اس تعلق سےکیسکیڈ کے نام سے کمیٹی قائم کی ہے اور گزشتہ کچھ سال سے فکی۔ کیسکیڈ ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں اس موضوع پر ایک فعال بحث کو ہوا دینے میں کامیاب رہا ہے۔ اس کیلئے یہ ادارے ہندوستان کی مختلف ریاستوں میں سیمینار منعقد کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے کی کڑی کے طور پر بدھ کو کیرالا میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا۔ 
  کیرالہ کے وزیر صنعت پی راجیو نے سیمینار کا افتتاح کیا۔ فکی۔ کیسکیڈ کے مشیر اور سینٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹم (سی بی آئی سی) کے سابق چیئرمین پی سی جھا اور فکی۔ کیسکیڈ کے مشیر اور نئی دہلی کے سابق اسپیشل کمشنر آف پولیس دیپ چند نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔ نیز فکی کے کیرالہ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر رنجیت آر سمیت نامور شخصیات نے بھی شرکاء سے خطاب کیا۔ 
 شرکاء نے سیمینار کے دوران جعلسازی پر ہر ممکن طریقے سے قد غن لگانے پر زور دیا۔ پی سی جھا نے بتایا کہ ۲۰۲۴ء میں اکیلے ہندوستان کو ۹؍ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قانونی طریقوں مختلف ممالک کے تجارتی اداروں کے باہمی رابطوں کا استعمال کرتے ہوئے کسی طرح اس غیر قانونی اور غیر اخلاقی کاروبار کو ختم کرنا ہوگا ورنہ اس کی وجہ سے اصل کاروبار تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK