امریکی عدالت میں چل رہے۲۵۰؍ ملین ڈالر کے رشوت کیس کو حل کرنے کیلئے بات چیت کا سلسلہ تھم گیا ہے، جس کا براہِ راست اثر اڈانی گروپ کے سرمایہ کاری منصوبوں اور عالمی سودوں پر پڑ رہا ہے۔
EPAPER
Updated: September 12, 2025, 5:01 PM IST | Agency | New Delhi/New York
امریکی عدالت میں چل رہے۲۵۰؍ ملین ڈالر کے رشوت کیس کو حل کرنے کیلئے بات چیت کا سلسلہ تھم گیا ہے، جس کا براہِ راست اثر اڈانی گروپ کے سرمایہ کاری منصوبوں اور عالمی سودوں پر پڑ رہا ہے۔
ملک کے ارب پتی صنعتکار گوتم اڈانی کے خلاف امریکہ میں دھوکہ دہی اور رشوت ستانی سے جڑے معاملے کو سلجھانے کی کوششیں فی الحال اٹک گئی ہیں۔ اس وجہ سے اڈانی گروپ کی عالمی توسیعی منصوبے مسلسل بحران کا شکار ہیں۔
امریکی محکمۂ انصاف نے نومبر۲۰۲۴ء میں اڈانی اور کچھ دیگر افراد پر تقریباً۲۵۰؍ ملین ڈالر (یعنی۲؍ہزارکروڑ روپے سے زیادہ)کی رشوت دینے کا الزام عائد کیا تھا۔ کہا گیا تھا کہ اس رقم کا استعمال ہندوستان میں سولر پاور پروجیکٹس کے کنٹریکٹ حاصل کرنے کیلئے کیا گیا۔ تاہم، اڈانی گروپ نے ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔ اسی کے ساتھ امریکی سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن(ایس ای سی) نے بھی ایک الگ مقدمہ دائر کیا ہے اور ابھی تک اڈانی کو نوٹس بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے، جس کے لئے ہندوستان سے مدد مانگی گئی ہے۔
ابتدا میں اڈانی کے وکلاء اور امریکی حکام کے درمیان اس معاملے کو نمٹانے کی بات چیت جاری تھی، لیکن گزشتہ کچھ مہینوں سے یہ گفتگو رک گئی ہے۔ اس کا سبب امریکہ اور ہندوستان کے درمیان بڑھتے ہوئے اختلافات ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، روس سے تیل درآمد اور پاکستان کے معاملے پر کشیدگی بڑھی ہے۔ یہاں تک کہ امریکہ نے ہندوستان سے درآمد ہونے والے سامان پر۵۰؍ فیصد ٹیرف بھی لگا دیا تھا۔ تاہم حال ہی میں ٹرمپ نے وزیراعظم مودی کوعظیم لیڈر اور دوست کہہ کر تعلقات کو بہتر بنانے کا عندیہ دیا ہے۔ان مقدمات کا براہِ راست اثر اڈانی گروپ کے کاروبار پر پڑا ہے۔ امریکہ میں ۱۰؍ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ روک دیا گیا ہے۔ فرانس کی کمپنی ٹوٹل انرجیز نے کہا ہے کہ جب تک معاملہ صاف نہیں ہوتا، وہ اڈانی گروپ میں کوئی نئی فنڈنگ نہیں کرے گی۔ اس کے علاوہ کینیا میں۲ء۶؍ ارب ڈالر کا ایئرپورٹ اور پاور پروجیکٹ کا کنٹریکٹ بھی اڈانی گروپ کھو چکا ہے۔ اڈانی خود امریکہ کا سفر بھی نہیں کر سکتے کیونکہ گرفتاری کا خطرہ ہے۔اگرچہ اڈانی گروپ نے ہندوستان میں فنڈ جٹاکر اور بڑے سودوں پر بولی لگا کر واپسی کی کوشش کی ہے، لیکن امریکی تحقیقات کی وجہ سے غیر ملکی بینکوں سے قرض لینا اور نئی بین الاقوامی ڈیل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔