Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ انتظامیہ کی غیر قانونی تارکین وطن کوازخود جلاوطنی کیلئے ۱۰۰۰؍ ڈالر کی پیشکش

Updated: May 06, 2025, 4:15 PM IST | Washington

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کیلئے ، ازخود جلاوطنی کیلئے ۱۰۰۰؍ ڈالر کی پیشکش کی ہے، ملک بدری کیلئے بنائے گئے ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرکے ازخود جلاوطن کرنے پرلوگوں کو راضی کرنے کیلئے یہ پیشکش کی گئی ہے۔

President of  America Donald Trump. Photo INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے انتخابی وعدوں میں سے ایک اہم وعدہ غیر قانونی تارکین وطن کی جلاوطنی تھا۔ گزشتہ چار ماہ کے دوران حکام نے ہزاروں افراد کو ملک بدر کیا ہے، جن میں قانونی تارکین وطن بھی شامل ہیں، ویزے منسوخ کیے گئے ہیں، گرین کارڈز پر پابندی لگائی گئی ہے اور مزید اقدامات کیے گئے ہیں۔  لیکن یہ ریپبلکن انتظامیہ کے لیے ایک مہنگا اور وسائل طلب عمل رہا ہے، جہاں صرف ملک بدری کی پروازوں کی اوسط لاگت ۴۶۷۵؍ ڈالر فی شخص ہے۔ امریکی حکومت اب غیر قانونی تارکین وطن کو خود کو ملک بدر کرنے کیلئے ایک ہزار ڈالر کی `معاونت پیش کر رہی ہے۔ امریکی وزیر داخلہ کرسٹی نوم نے پیر کے روز کہاکہ ’’اگر آپ غیر قانونی طور پر یہاں موجود ہیں، تو خود کو ملک بدر کرنا گرفتاری سے بچنے کا بہترین، محفوظ اور سب سے کم خرچ طریقہ ہے۔ ڈپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سیکیورٹی اب غیر قانونی تارکین وطن کو مالی سفر معاونت اور ایک وظیفہ پیش کر رہا ہے تاکہ وہ سی بی پی ہوم ایپ کے ذریعے اپنے وطن واپس جا سکیں۔ یہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے اداروں، تارکین وطن کے لیے سب سے محفوظ انتخاب ہے اور امریکی ٹیکس دہندگان کے لیے ۷۰؍ فیصد بچت کا باعث ہے۔ آج ہی سی بی پی ہوم ایپ ڈاؤن لوڈ کریں اور خود کو ملک بدر کریں۔‘‘  

یہ بھی پڑھئے: امریکہ اور ایران کے درمیان مذاکرات کے ساتھ دھمکیوں کا دور بھی

حکام کا کہنا ہے کہ ایک "غیر قانونی تارک وطن" جسے گزشتہ جو بائیڈن انتظامیہ نے ملک میں داخل ہونے دیا تھا، وہ پہلے ہی اس نئی پالیسی کا فائدہ اٹھا کر ہونڈوراس واپس جا چکا ہے۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے نوٹیفکیشن کے مطابق، اضافی ٹکٹ اس ہفتے اور اگلے ہفتے کیلئے بک ہو چکی ہیں۔ واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ مہینے اس معاونت کی منصوبہ بندی کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ بعض صورتوں میں تارکین وطن کی واپسی پر غور کرے گا۔ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے محکمے نے پیر کو یہ بھی اشارہ دیا کہ رضاکارانہ طور پر جانے کا انتخاب کرنا ،قانونی طور پر واپس آنے کی صلاحیت کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ ‘‘ تاہم، انہوں نے کوئی حوالہ نہیں دیا۔ صدر ٹرمپ نے کہا تھاکہ ’’ اگر وہ اچھے ہیں، اگر وہ چاہتے ہیں کہ وہ واپس آئیں، تو ہم ان کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ انہیں جلد از جلد واپس لایا جا سکے۔‘‘   

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK