Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ نے امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پانے کا اعلان کردیا

Updated: June 12, 2025, 12:33 PM IST | Agency | Washington

یہ اعلان واشنگٹن اور بیجنگ کے مذاکرات کاروں کے درمیان ایک فریم ورک پر اتفاق رائے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ، امریکہ کو ۵۵؍اورچین کو ۱۰؍ فیصد ٹیرف۔

Trump has called the trade deal a big win for both countries. Photo: INN
تجارتی معاہدہ کو ٹرمپ نے دونوں ممالک کیلئے بڑی جیت قراردیا ہے۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی معاہدہ طے ہوجانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان واشنگٹن اور بیجنگ کے مذاکرات کاروں کے درمیان ایک فریم ورک پر اتفاق رائے کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل میڈیا پلیٹ فارم لکھا’ ’ ہمارا چین کے ساتھ معاہدہ مکمل ہو گیا ہے، جس کی حتمی منظوری صدر شی جن پنگ اور میری طرف سے ہونا باقی ہے۔ ‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ چین کی طرف سے مکمل مقناطیس اور ضروری نایاب دھاتیں پیشگی فراہم کی جائیں گی، اسی طرح، ہم چین کو وہ فراہم کریں گے جس پر اتفاق ہوا تھا، بشمول چینی طلبہ کا ہمارے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنا بھی ہے۔ ہمیں کل۵۵؍فیصد اور چین کو۱۰؍ فیصد ٹیرف مل رہا ہے۔ ٹرمپ نے اسے دونوں ممالک کیلئے بڑی جیت قراردیا ہے۔ 

یہ بھی پڑھئے:ڈونالڈ ٹرمپ کشمیر کےمعاملے میں ثالثی کے خواہشمند!

وہائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے کہا کہ ۵۵؍ فیصد ٹیرف میں وہ ۱۰؍ فیصد ’ باہمی’ ٹیرف شامل ہیں جو ٹرمپ نے تقریباً تمام امریکی تجارتی شراکت داروں سے درآمد شدہ اشیا پر لگائے ہیں، چینی درآمدات پر۲۰؍ فیصد اضافی ٹیرف بھی شامل ہیں جو ٹرمپ نے چین، میکسیکو اور کینیڈا پر لگائے ہیں کیونکہ ان پر نشہ آور کیمیکل ( فینٹینیل ) کی امریکہ میں ترسیل میں سہولت کاری کا الزام ہے۔  ان کے علاوہ۲۵؍ فیصد کے پہلے سے موجود ٹیرف بھی شامل ہیں جو ٹرمپ کے پہلے وائٹ ہاؤس کی مدت کے دوران چین سے درآمدات پر لگائے گئے تھے۔  امریکہ اور چین کے درمیان لندن میں جاری تجارتی مذاکرات کے دوران ایک اہم پیش رفت اس وقت سامنے آئی تھی جب دونوں ممالک ایک ایسے فریم ورک پر متفق ہوگئے جس کا مقصد برآمدی پابندیوں میں نرمی لانا اور باہمی ٹیرف جنگ بندی کو برقرار رکھنا ہے۔ واضح رہےکہ امریکہ اورچین کے درمیان ٹیرف جنگ گزشتہ دنوں شدت اختیار کرگئی تھی اوریہ تین ہندسوں تک پہنچ چکی تھی۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK