Inquilab Logo Happiest Places to Work

ہند-پاک جنگ بندی پر ٹرمپ کا دعویٰ مسترد

Updated: May 14, 2025, 1:18 PM IST | Agency | New Delhi

حکومت نے واضح کیا کہ’آپریشن سیندور‘ کے دوران امریکہ سے کئی بار گفتگو ہوئی مگر ’تجارت‘ کبھی زیر بحث نہیں آئی، کشمیر پر ثالثی کو بھی خارج کیا۔

External Affairs Ministry Spokesperson Randhir Jaiswal answering questions from media representatives on Tuesday. Photo: PTI
وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال منگل کو میڈیا کے نمائندوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے۔ تصویر: پی ٹی آئی

ہند-پاک جنگ بندی کے حوالے سے ڈونالڈ ٹرمپ  کے اس دعویٰ کو مودی حکومت نے مسترد کردیا ہے کہ  یہ جنگ بندی اُن  کے ذریعہ دی گئی اس لالچ اور دھمکی کےبعد ہوئی کہ اگر دونوں  ملک فوجی کارروائی روک دیں تو امریکہ ان کے ساتھ خوب تجارت کرے گا اور اگر نہ روکا تو تجارت نہیں کی جائے گی۔حکومت نے  پاک مقبوضہ کشمیر پر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کو بھی یہ کہتے ہوئے ٹھکرادیا کہ مقبوضہ کشمیر کو پاکستان کو خالی کرنا ہوگا اور یہ مسئلہ دونوں ملک کسی تیسرے فریق کو شامل کئے بغیر آپس میں حل کریں گے۔ 
  حکومت نے واضح کیا ہے کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میںپاک مقبوضہ کشمیر میں دہشت گردوں  کے کیمپوں کو کچلنے کیلئے ہندوستانی افواج کے آپریشن سیندور کے دوران امریکہ کے لیڈروں سےکئی بار گفتگو ہوئی مگر تجارت کا کوئی مسئلہ نہیں اٹھا۔
 یاد رہے کہ پیر کوشام ۸؍ بجے قوم کے نام وزیراعظم کا خطاب نشر ہونے سے آدھے گھنٹے قبل ٹرمپ نے ایک بار پھر  ہند-پاک جنگ بندی کا سہرا اپنے سر باندھتے ہوئے کہا تھا کہ ’’ہم نے بہت  مدد کی، ہم نے تجارت کے ذریعے مدد کی۔ ہم نے کہا کہ یہ (لڑائی) بند کر دیںہم آپ کے ساتھ بہت تجارت کریں گے، اگر آپ رُکیں گے تو ہم تجارت کریں گے، اگر آپ نہیں رُکیں گے، تو ہم تجارت نہیں کریں گے۔ تجارت ختم کرنے کی بات آتے ہی وہ (ہندوستان اور پاکستان)  لڑائی روکنے کیلئےتیار ہوگئے ۔‘‘وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت  میں امریکی صدر کے اس  دعوے پر سوال کے جواب میں کہا کہ’’ جب ہندوستانی افواج نے آپریشن سیندور کے دوران پاکستان پر دباؤ بڑھایا تو کئی ممالک کے لیڈروں نے ہندوستان  سے گفتگو کی۔‘‘  انہوں نے کہا کہ ’’امریکی  لیڈرس  کے ساتھ بھی گفتگو  ہوئی لیکن  اس میں  تجارت کا موضوع کبھی نہیں اٹھاتھا۔‘‘
 مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ثالثی کی ٹرمپ کی پیشکش کا بھی جواب دیتے ہوئے وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ اس ضمن میں  ہندوستان کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی ہے۔انہوں  نے کہا کہ ’’اس مسئلے کو ہندوستان اور پاکستان آپس میں حل کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’اس معاملے میںکسی تیسرے کی مداخلت قطعی قابل قبول نہیں ہے۔‘‘ سندھ آبی معاہدہ کی معطلی سے متعلق استفسار پر رندھیر جیسوال نے کہا کہ ’’ اس معاہدے پر خیر سگالی کی فضا میں دستخط کئے  گئے  تھے جیسا کہ معاہدہ کی تمہید میں بتایا گیا ہے لیکن پاکستان نے سرحد پار  دہشت گردی کے ذریعے اس روح کو تباہ کر دیا ہے جس کی بنیاد پر معاہدے پر دستخط کئےگئے تھے۔‘‘ حکومت ہند جنگ بندی کے وقت ہی  واضح کرچکی ہے کہ اس معاہدہ کو معطل کرنے کا فیصلہ برقرار رہےگا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK