Updated: December 03, 2025, 7:22 PM IST
| Washington
ٹرمپ نے صومالی کمیونٹی پر حملہ تیز کرتے ہوئے صومالیہ سے تعلق رکھنے والی خاتون کانگریس الہان عمری کو ردی کی ٹوکری قرار دیا، ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکہ میں صومالی تارکین وطن نہیں چاہتے، ان کے مطابق جنگ زدہ مشرقی افریقی ممالک کے تارکین وطن امریکہ کے مفاد میں بہت کم کردار ادا کرتےہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل کو کہا کہ وہ امریکہ میں صومالی تارکین وطن نہیں چاہتے، ان کا کہنا تھا کہ جنگ سے تباہ حال مشرقی افریقی ملک کے رہنے والے امریکی سماجی تحفظ کے جال پر بہت زیادہ انحصار کرتے ہیں او امریکہ کے مفاد میں بہت کم کردار ادا کرتےہیں۔واضح رہے کہ صومالی باشندے ۱۹۹۰ء کی دہائی سے مینیسوٹا اور دیگر ریاستوں میں پناہ گزینوں کے طور پر آ رہے ہیں۔ صدر نے شہریوں اور غیر شہریوں کے درمیان کوئی فرق نہیں کیا۔صدر کی یہ تبصرہ ان کے انتظامیہ کے اس اعلان کے چند دن بعد آیا ہے کہ واشنگٹن میں دو نیشنل گارڈ فوجیوں کی گولی باری کے بعد تمام پناہ کے فیصلوں کو روک رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: عروہ حنین الریاس آکسفورڈ یونین کی پہلی فلسطینی صدر بن گئیں
ٹرمپ نے کابینہ کی ایک طویل میٹنگ کے اختتام کے قریب نامہ نگاروں سے کہا’’ ان کا ملک کسی بھی وجہ سے اچھا نہیں ہے۔ تمہارا ملک بدبودار ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ وہ ہمارے ملک میں رہیں۔‘‘ ٹرمپ سالوں سے الہان عمر، جو ایک مینیسوٹا ڈیموکریٹ ہیںپر تنقید کرتے رہے ہیں جو۱۹۹۵ء میں اپنے بچپن میں صومالیہ سے ہجرت کر کے آئی تھیں۔ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پوسٹ میں صومالیوں کو ’’جہاں سے آئے ہیں وہاں واپس بھیجنے‘‘کا عہد کیا، اور الزام لگایا کہ مینیسوٹا، جو امریکہ میں سب سے بڑی صومالی برادری کا گھر ہے، فراڈیئنٹ منی لانڈرنگ سرگرمیوں کا مرکز ہے۔
دریں اثناء منگل کو، صدر نے خاص طور پر مینیسوٹا میں رہنے والے صومالیوں کے لیے عارضی قانونی تحفظ ختم کرنے کا وعدہ کیا، یہ ایک ایسا اقدام ہے جو ریاست کی گہری جڑوں والی تارکین وطن برادری میں خوف پیدا کر رہا ہے، اس کے ساتھ اس بات پر شکوک بھی ہیں کہ آیا وائٹ ہاؤس کے پاس اسے نافذ کرنے کا قانونی اختیار ہے۔جبکہ اس اقدام کا اثر مینیسوٹا میں رہنے والے ہزاروں صومالیوں میں سے ایک چھوٹے سے حصے پر پڑے گا، جن کی مجموعی تعداد ۷۰۵؍ ہے۔ بعد ازاں ٹرمپ نے عمر پر اپنی تنقید بھی دہرائی، جن کا خاندان صومالیہ میں خانہ جنگی سےفرار ہو کرامریکہ آ گیا تھا اور امریکہ آنے سے پہلے کینیا کے ایک مہاجر کیمپ میں کئی سال گزارے تھے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ میں سیاسی پناہ پر پابندی طویل عرصے تک برقرار رکھنے کا ارادہ
تاہم ٹرمپ نے اپنی تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’ہم ایک راستہ یا دوسرا راستہ اختیار کر سکتے ہیں، اور ہم غلط راستہ اختیار کریں گے، اگر ہم اپنے ملک میں کوڑا کرکٹ لیتے رہیں گے۔‘‘ الہان عمر کوڑا ہے، اس کے دوست کوڑا ہیں۔‘‘ منگل کو، عمر نے سوشل میڈیا پر ٹرمپ کا جواب دیتے ہوئے ، ان کی حالت کو قابل رحم قرار دیا۔دوسری جانب ٹرمپ نے صومالی تارکین وطن پر امریکی مفاد میں اپنا کردار ادا نہ کرنے اور محض شکایت کرنے کا الزام عائد کیا۔
تاہم ،منیاپولس پولس کے میئر جیکب فری نے ٹرمپ کے پیغام کو ’’غلط‘‘ قرار دیا اور صومالی تارکین وطن کی خدمات کا اعتراف کیا اور کہا کہ انہوں نے کاروبار شروع کیے ہیں اور روزگار پیدا کیے ہیں۔ انہوں نے منیاپولس کے ثقافتی تانے بانے میں اضافہ کیا ہے،ساتھ ہی کسی بھی صورت حال میں پوری برادری کو غنڈہ قرار دینا مضحکہ خیز ہے، اور آئین کی خلاف ورزی کے مترادف ہے۔