ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں کہا گیا تھا کہ ایلون مسک کو پنٹاگون چین کے ساتھ ممکنہ جنگ کے فوجی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دے گا۔
EPAPER
Updated: March 22, 2025, 5:32 PM IST | Washington
ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں کہا گیا تھا کہ ایلون مسک کو پنٹاگون چین کے ساتھ ممکنہ جنگ کے فوجی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دے گا۔
ٹرمپ نے نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں کہا گیا تھا کہ ایلون مسک کو پنٹاگون چین کے ساتھ ممکنہ جنگ کے فوجی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دے گا، تاہم ٹرمپ کے اعلیٰ مشیر اور ارب پتی ایلون مسک پنٹاگون کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ اعلیٰ فوجی حکام سے ملاقات کریں۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس ملاقات میں بیجنگ کا ذکر تک نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی اس پر بحث ہوگی۔ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر ان خبروں کی اشاعت پر نیو یارک ٹائمز کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور ان خبروں کو جھوٹ قرار دیا۔ساتھ ہی اخبارپر قصداً جھوٹی خبر کی اشاعت کا الزام عائد کیا۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: شہری آزادی کے گروپوں نے محمود خلیل کے حق میں’فرینڈ آف کورٹ‘ دائرکیا
دریں اثنا، وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ مسک کا جمعہ کا دورہ ، اختراع، کارکردگی اور پیداوارپر تبادلہ خیال کیلئے ہے۔ مسک ٹرمپ کے اعلیٰ مشیر ہیں، اور ان کے محکمہ سرکاری کارکردگی نے انتظامیہ کی طرف سے حکومت کے حجم کو ڈرامائی طور پر کم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ پینٹاگون کے ترجمان شین پارنیل نے فاکس نیوز چینل کے پروگرام ’’فاکس اینڈ فرینڈز‘‘میں شرکت کے دوران کہا، کہ ’’ہم چاہتے ہیں کہ ایلون مسک جیسا شخص محکمہ دفاع میں ہو تاکہ ہمیں ان مسائل کے تخلیقی حل تلاش کرنے میں مدد ملے جن کا ہمیں سامنا ہے۔‘‘ہیگستھ جمعہ کو وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ کے ساتھ مل کر تبصرہ پیش کرنے والے ہیں۔ تاہم نہ تو وائٹ ہاؤس اور نہ ہی پینٹاگون نے وزیر دفاع کے اوول آفس کے دورے کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں۔ اس سے قبل نیویارک ٹائمز نے دو حکام کے حوالے سے جمعرات کو بتایا کہ بریفنگ کا مرکز چین ہوگا لیکن مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، جبکہ ایک چوتھے عہدیدار نے مسک کی پینٹاگون میں منصوبہ بند موجودگی کی بغیر کسی وضاحت کے تصدیق کی۔
چین اور امریکہ کے درمیان حالیہ ہفتوں میں تجارتی تناؤ شدت اختیار کر گیا ہے۔چین نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ’’ اگر امریکہ جنگ چاہتا ہے، چاہے وہ ٹیرف جنگ ہو، تجارتی جنگ ہو یا کسی اور قسم کی جنگ، ہم آخر تک لڑنے کیلئے تیار ہیں۔‘‘کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ چین کا تازہ ترین بیان، خاص طور پر اس کی ’’کسی بھی قسم کی جنگ‘‘کیلئے واضح تیاری اور ’’آخر تک لڑنے‘‘ کے حوالے سے بے مثال ہے، جو بیجنگ کی چین ،امریکہ تجارتی جنگ میں اب تک کی سب سے جارحانہ پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے اور حکمت عملی کی شدت کی نشاندہی کرتا ہے۔