Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ نے اے آئی سے تیار کردہ ٹک ٹاک ویڈیو شیئر کیا جس میں ایف بی آئی اوبامہ کو گرفتار کررہی ہے

Updated: July 21, 2025, 6:16 PM IST | Washington

یہ ویڈیو ٹرمپ کے اس الزام کے بعد سامنے آئی ہے کہ اوبامہ ایک ”اعلیٰ سطح“ کی انتخابی دھاندلی میں ملوث تھے، جس کی امریکی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس، تلسی گبارڈ نے بھی حمایت کی۔

A Still from the Video Shared by Trump. Photo: INN
ٹرمپ کے ذریعے شیئر کی گئی ویڈیو کا ایک منظر۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک ’ٹروتھ سوشل‘ پر مصنوعی ذہانت (اے آئی) سے تیار کردہ ایک ٹک ٹاک ویڈیو شیئر کیا ہے۔ بغیر کسی کیپشن اور ناظرین کیلئے احتیاطی وارننگ کے بغیر پوسٹ کئے گئے اس ویڈیو میں امریکہ کی داخلی سلامتی کیلئے ذمہ دار ایجنسی، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کے ایجنٹس اوول آفس میں سابق صدر براک اوبامہ کو گرفتار کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ صدر کی جانب سے اس جعلی گرفتاری کی ویڈیو شیئر کئے جانے کے بعد بہت سے لوگوں نے اس اقدام کو ”انتہائی غیر ذمہ دارانہ“ قرار دیا ہے۔

ویڈیو کے آغاز میں اوبامہ کو رائے دہندگان سے خطاب کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی حمایت میں کی گئی انتخابی تقریر کا حصہ لگتا ہے۔ اس میں وہ کہتے ہیں: ”کوئی بھی، خاص طور پر صدر، قانون سے بالا تر نہیں ہے۔“ پھر اس ویڈیو میں کئی سیاست دان نظر آتے ہیں جن میں نینسی پیلوسی، الزبتھ وارن، جو بائیڈن، رافیل وارناک، جیرولڈ نیڈلر، اسٹیو کوہن، ویرونیکا ایسکوبار، سلویا گارسیا، پرمیلا جیاپال، کوری بوکر، ڈیبی مکارسل-پاول، جیری نیڈلر اور اے جی لیٹیشا جیمز شامل ہیں۔ یہ سبھی شخصیات ایک ہی جملہ دہراتے ہیں: ”کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے۔“ اس کے بعد ویڈیو میں پیپے دی فراگ میم کا ایک جوکر نمودار ہوتا ہے جو ایک بڑی سرخ ناک دباتا ہے جس سے بھونکنے کی آواز آتی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ سیاست دانوں، جن میں دو سابق امریکی صدور بھی شامل ہیں، کے بار بار کہے گئے بیانات کا مذاق اڑا رہے ہیں۔ 

اس کے بعد، ٹرمپ اور اوباما دونوں کو اوول آفس میں آمنے سامنے بیٹھے دکھایا گیا ہے۔ کچھ ہی دیر بعد، ایف بی آئی کے ایجنٹس اوبامہ کی طرف آتے ہیں، انہیں مجرموں کی طرح گھٹنوں کے بل بٹھاتے ہیں اور انہیں ہتھکڑیاں لگا کر لے جاتے ہیں۔ اس دوران، ٹرمپ ایک وسیع مسکراہٹ کے ساتھ انہیں دیکھتے رہتے ہیں۔ ویڈیو کے آخر میں، اوبامہ نارنجی رنگ کے جیل یونیفارم میں ایک جیل کی کوٹھری کے اندر بیٹھے نظر آتے ہیں۔ ویڈیو کا اختتام اوبامہ کے چہرے پر کیمرے کے آہستہ آہستہ زوم ان ہونے کے ساتھ ہوتا ہے جب وہ سلاخوں کے پیچھے کھڑے ہوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: امریکی صدر ٹرمپ کے ہاتھ پر خراشیں، پیر پرسوجن!

’اعلیٰ سطح کی انتخابی دھاندلی‘

یہ ویڈیو ٹرمپ کے اس الزام کے بعد سامنے آئی ہے کہ اوبامہ ایک ”اعلیٰ سطح“ کی انتخابی دھاندلی میں ملوث تھے، جس کی امریکی ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلی جنس، تلسی گبارڈ نے بھی حمایت کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوبامہ انتظامیہ پر ٹرمپ-روس ملی بھگت کے جھوٹے دعووں کیلئے مقدمہ چلایا جانا چاہئے۔

گبارڈ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ایکس پر لکھا: ”امریکیون کو بالآخر سچ کا پتہ چل جائے گا کہ کس طرح ۲۰۱۶ء میں، اوبامہ انتظامیہ کے سب سے طاقتور لوگوں نے انٹیلی جنس کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا تاکہ اس چیز کی بنیاد رکھی جا سکے جو بنیادی طور پر صدر ٹرمپ کے خلاف کئی سالوں کی بغاوت تھی، جس نے امریکی عوام کی مرضی کو سبوتاژ کیا اور ہماری جمہوری جمہوریہ کو کمزور کیا۔“

یہ بھی پڑھئے: کیا ایلون مسک کی نئی پارٹی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو مات دے سکے گی؟

ٹروتھ سوشل پر صارفین کا ردعمل

ایک سوشل میڈیا صارف نے اے آئی کی مدد سے ٹرمپ کی ایک تصویر بنائی جس میں وہ اوبامہ کے مگ شاٹس پکڑے ہوئے ہیں جن پر لکھا ہے: ”اب وقت آ گیا ہے۔“ اس نے تصویر کو ”چلو چلتے ہیں“ کے کیپشن کے ساتھ شیئر کیا۔ دوسرے صارف نے تبصرہ کیا: ”اب تک کی سب سے شاندار ٹرول پوسٹ جو میں نے دیکھی ہے۔ میں اصلی چیز دیکھنے کا انتظار نہیں کر سکتا!“ کئی دیگر صارفین نے بھی کہا کہ ٹرمپ کا کا حس مزاح بہترین ہے۔ دیگر کچھ صارفین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ، ایپسٹین فائلز سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے یہ کررہے ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK