Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ کے نشانے پر اب میڈیا ادارے، دو میڈیا چینلوں پر شدید تنقید کی، لائسنس کی منسوخی کا اشارہ دیا

Updated: August 25, 2025, 8:01 PM IST | Washington

ٹرمپ نے تجویز دی کہ اے بی سی اور این بی سی نیوز چینلوں کے لائسنس منسوخ ہونے چاہئیں کیونکہ وہ امریکی جمہوریت کیلئے ایک حقیقی خطرہ ہیں۔

US President Donald Trump. Photo: INN
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کو ملک کے بڑے ٹیلی ویژن نیٹ ورکس پر جانبدارانہ رپورٹنگ کرنے کا الزام لگایا اور اشارہ دیا کہ ان کے نشریاتی لائسنس منسوخ کئے جانے چاہئیں۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اے بی سی اور این بی سی، ان کی صدارت اور فیصلوں کے بارے میں بہت زیادہ منفی کوریج پیش کرتے ہیں۔

ٹرمپ نے لکھا: ”اگرچہ میری بہت زیادہ مقبولیت، اور کئی لوگوں کے مطابق، صدارتی تاریخ کے سب سے عظیم ۸ ماہ کے باوجود، اے بی سی اور این بی سی فیک نیوز، جو تاریخ کے دو بدترین اور سب سے زیادہ جانبدار نیٹ ورکس ہیں، میرے بارے میں ۹۷ فیصد منفی خبریں نشر کرتے ہیں۔“ انہوں نے زور دیا کہ یہ نیٹ ورکس ”ڈیموکریٹک پارٹی کے ایک بازو“ کے طور پر کام کرتے ہیں۔ ٹرمپ نے تجویز دی کہ فیڈرل کمیونیکیشنز کمیشن (ایف سی سی) کو ان کے لائسنس منسوخ کر دینے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ”میں اس فیصلے کے مکمل حق میں رہوں گا کیونکہ وہ بہت زیادہ جانبدار اور جھوٹے ہیں اور ہماری جمہوریت کیلئے ایک حقیقی خطرہ ہیں!!!“

یہ بھی پڑھئے: ہندوستان پر ثانوی ٹیرف لگانے کا جارحانہ قدم، روس کو جنگ ختم کرنے پر مجبور کرنے کیلئے اٹھایاگیا: وینس

ایک دوسری پوسٹ میں، ٹرمپ نے ان نیٹ ورکس پر مبینہ طور پر اپنی ”لائسنس فیس“ کی ادائیگی نہ کرنے پر تنقید کی جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اس کی کل رقم ”لاکھوں ڈالر“ ہونی چاہئے۔ انہوں نے زور دیا کہ اے بی سی اور این بی سی کو یا تو ریپبلکن اور قدامت پسندوں کی غیر منصفانہ کوریج کیلئے اپنے لائسنس کھو دینے چاہئیں یا کم از کم، ملک کی سب سے قیمتی نشریاتی لہروں کا استعمال کرنے کیلئے بہت بڑی ادائیگی کرنی چاہئے۔

یہ پہلی دفعہ نہیں ہے کہ ٹرمپ نے ملک کے مرکزی دھارے کے میڈیا اداروں کو نشانہ بنایا ہے اور ان کی انتظامیہ کے بارے میں تنقیدی رپورٹنگ کو ”فیک نیوز“ کا نام دیا ہے۔ اس سے قبل بھی ٹرمپ نے بارہا کہا ہے کہ یہ میڈیا ادارے، سیاسی طور پر ان کے اور ان کی پالیسیوں کے خلاف ہیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK