Inquilab Logo

برطانیہ: وزیر اعظم رشی سونک کا اعلیٰ پولیس افسران کو ہجومی مظاہروں پر سختی کرنے کا حکم

Updated: February 29, 2024, 10:12 PM IST | London

برطانیہ کے ہند نژاد وزیر اعظم رشی سونک نے بدھ کو ملک کے اعلیٰ پولیس افسران سے ملاقات کی اور ہجومی مظاہروں پر سختی کا حکم دیا۔ انہوں نے افسران کو اپنے اختیارات کا استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ پولیس فنڈ میں بھی اضافہ۔ نئے جمہوری پولیسنگ ایکٹ کو منظوری دی۔

Pro-Palestinian protests on the streets of London. Photo: X
لندن کی سڑکوں پر فلسطین حامی مظاہرے۔ تصویر: ایکس

 ہند نژاد برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے ملک کے اعلیٰ پولیس افسران کو حکم دیا ہے کہ وہ اپنے اختیارات کا مکمل استعمال کریں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ برطانیہ میں ’’مظاہروں کی حکمرانی‘‘ نہ ہوسکے۔ 

برطانوی وزیر اعظم رشی سونک۔ تصویر: آئی این این

بدھ کو رشی سونک نے ۱۰؍ ڈاؤننگ اسٹریٹ میں ایک میٹنگ کے بعد گفتگو کر رہے تھے جس میں وزراء اور سینئر پولیس سربراہان نے ایک نئے ’’جمہوری پولیسنگ پروٹوکول‘‘ پر دستخط کرنے پر اتفاق کیا۔ یہ برطانوی ارکان پارلیمنٹ کیلئے بڑھتے ہوئے سیکوریٹی خدشات او اسرائیل حماس جنگ کے خلاف برطانیہ کی سڑکوں پر بڑے پیمانے پر ہونے والے احتجاج کے دوران کچھ پرتشدد واقعات کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔ 
سونک نے کہا کہ’’اس بات پر اتفاق رائے بڑھ رہا ہے کہ ہجوم کی حکمرانی جمہوری حکمرانی کی جگہ لے رہی ہے۔ اور ہم سب کو اسے فوری طور پر تبدیل کرنا ہو گا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہم بڑھتے ہوئے پرتشدد اور دھمکی آمیز رویے کے اس طرز کی اجازت نہیں دے سکتے۔ جہاں تک ہمارا نظریہ ہے، آزادانہ بحث کو ٹھکرانا اور منتخب نمائندوں کو ان کا کام کرنے سے روکنا یہ ایک غیر جمہوری عمل ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ نیا پروٹوکول اضافی گشت کا پابند ہے اور یہ کہہ کر وضاحت فراہم کرتا ہے کہ ایم پیز، کونسلرز اور دیگر جمہوری طور پر منتخب نمائندوں کے گھروں پر احتجاج کو ’’عام طور پر دھمکی آمیز سمجھا جانا چاہئے۔‘‘
 انہوں نے مزید کہا کہ ’’میں اپنی جمہوریت اور اپنی اقدار کے تحفظ کیلئے جو کچھ بھی ضروری ہے، وہ کرنے جا رہا ہوں۔ وہ اقدار جو ہم سب کو عزیز ہیں۔ ہم سے عوام یہی توقع کرتے ہیں۔ یہ ہمارے جمہوری نظام کیلئے بنیادی عنصر ہے اور یہ پولیس پر عوام کا اعتماد برقرار رکھنے کیلئے بھی ضروری ہے۔‘‘
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اگست کے مہینے میں شمالی یارکشائر میں رشی سونک کے انتخابی حلقے کے گھر پر موسمیاتی کارکنوں کے احتجاج کے بعد چار افراد پر مجرمانہ نقصان کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ اس ہفتے دستخط کئے گئے نئے سات نکاتی پولیسنگ پروٹوکول کے تحت اور حکومتی فنڈنگ میں ۳۱؍ ملین پاؤنڈز کی اضافی مدد سے، پولیس فورسیز سے توقع کی جائے گی کہ اس سال کے آخر میں متوقع عام انتخابات کے دوران کسی بھی ایم پی یا امیدوار کو پولیس کی جانب سے مناسب جواب کو یقینی بنایا جائے۔ 
 پروٹوکول واضح کرتا ہے کہ برطانیہ کے کریمنل جسٹس ایکٹ ۲۰۰۱ءکا سیکشن ۴۲؍پولیس کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ مظاہرین کو اس بنیاد پر ارکان پارلیمنٹ کے گھروں سے دور لے جائے کہ اس طرح کے مظاہرے دھمکی آمیزہیں۔ 

کالج آف پولیسنگ جو پولیس کی کا ر کردگی کے معیارات کیلئے ذمہ دار ہے، جمہوری تقریبات بشمول ایم پیز کی حلقہ کی ملاقات، چندہ جمع کرنے کی مہم اور احتجاج کی پولیسنگ کے بارے میں رہنمائی جاری کرے گا۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK