Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوکرین نے روسی شرائط دیکھ کر استنبول میں مذاکرات کیلئے رضا مندی ظاہر کی

Updated: May 31, 2025, 11:38 AM IST | Agency | Kyiv

جنگ بندی کیلئےسفارتی کوششوں کے دوران صدر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف نے مطالبہ کیا کہ ماسکو امن کیلئے اپنی شرائط پر مبنی دستاویز فراہم کرے۔

Ukrainian President Volodymyr Zelensky with German Chancellor Friedrich Merz. Photo: AP/PTI
یوکرین کے صدر ولادیمیرزیلنسکی جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز کے ہمراہ۔ تصویر: اے پی / پی ٹی آئی

یوکرین نے اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے استنبول میں روس کے ساتھ مزید مذاکرات میں شرکت کیلئے تیار ہے لیکن اس نے دوبارہ مطالبہ کیا ہے کہ ماسکو امن کیلئے اپنی شرائط پر مبنی ایک دستاویز فراہم کرے۔
 صدرولادیمیر زیلنسکی کے چیف آف اسٹاف آندری یرماک نے کہاکہ ’’یوکرین اگلی ملاقات میں شرکت کیلئے تیار ہے لیکن ہم تعمیری بحث میں شامل ہونا چاہتے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ روس کا مسودہ حاصل کرنا ضروری ہے۔‘‘یہ فوری طور پر واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ بیان یوکرین کی شرکت کیلئے باضابطہ شرط ہے یا نہیں۔
 یہ مطالبہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اقوام متحدہ نے خبردار کیا  ہے کہ تین سالہ جنگ میں امن کی امیدیں ’بمشکل‘ زندہ ہیں  اور دوسری طرف امریکہ نے دوبارہ کہا  ہےکہ وہ ثالثی کی کوششوں سے دستبردار ہو سکتا ہے اور روس پر مزید پابندیاں عائد کر سکتا ہے۔
 یوکرین کا یہ بیان جمعرات کو روسی دعوؤں کے بعد سامنے آیا کہ وہ پیر کو استنبول میں مذاکرات کے ایک نئے دور میں شرکت کے حوالے سے کیف کی تصدیق کا منتظر ہے۔
 سفارتی کوششیں حالیہ مہینوں میں تیز ہو گئی ہیں لیکن روس نے یوکرین کے علاقے پر بھاری بمباری جاری رکھی ہے اور فوری جنگ بندی کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔
 واضح رہے کہ ماسکو نے۲؍ جون کو استنبول میں براہ راست مذاکرات کے دوسرے دور کی پیشکش کی تھی اور کہا تھاکہ وہ طویل مدتی امن معاہدے کیلئے اپنی شرائط کا ایک ’میمورنڈم‘ پیش کرے گا۔تاہم  یوکرین نے کہا ہے کہ جب تک اسے میمورنڈم کی ایک کاپی پیشگی نہیں ملتی، ملاقات بے معنی ہوگی۔اس مطالبے کے جواب میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ یوکرین کا مذاکرات سے قبل دستاویز دیکھنے پر اصرار ’منطقی  نہیں‘ ہے۔یوکرین نے جواب میں کہا کہ اس نے پہلے ہی اپنا امن فریم ورک جمع کرایا ہے اور توقع کی ہے کہ ماسکو بھی ایسا کرے گا۔صدرزیلنسکی نے کہاکہ  ’’روس ہر ممکن کوشش کر رہا ہے کہ ملاقاتیں بے نتیجہ ہوں۔ لہٰذا روس پر  مزید  پابندیاں اور دباؤ ڈالا جانا چاہئے۔‘‘
 یوکرینی وزارت خارجہ کے ترجمان جارجی ٹیکی نے کہا کہ ماسکو  کی طرف سے شرائط کو پیشگی پیش کرنے سے انکار ظاہر کرتا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر غیر حقیقی الٹی میٹم سے بھری ہوئی ہے۔ 
 یاد رہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردگان جو اگلے مذاکرات کی میزبانی کرنے والے ہیں، نے  فریقین پر زور دیا کہ وہ بات چیتکا ’دروازہ بند نہ کریں ۔‘
 آخری براہ راست مذاکرات  جو۱۶؍مئی کو استنبول میں ہوئے تھے، صرف قیدیوں کے تبادلے اور رابطے میں رہنے کے مبہم وعدوں تک محدود رہے۔جیسا کہ وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے بتایا  ہےکہ  روس پہلے کی طرح کا ہی وفد بھیجے گا جس کی قیادت کریملن کے معاون ولادیمیر میڈنسکی کریں گے ۔
 دریں اثنا، امریکہ نے گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ یوکرین میں جنگ بندی کیلئے اس کی تجویز ’روس کیلئے بہترین ممکنہ نتیجہ‘ ہے اور صدر  پوتن کو یہ معاہدہ قبول کرنا چاہئے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK