• Sat, 15 November, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

یوکرینی دارالحکومت کیف روسی بمباری کی زد میں

Updated: November 15, 2025, 11:19 AM IST | Agency | Kyiv

کم از کم۱۱؍ افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے۵؍ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا،۲؍ کی حالت تشویشناک۔

A building destroyed by the Russian attack. Photo: INN
روسی حملےکے نتیجے میں تباہ شدہ ایک عمارت۔ تصویر: آئی این این
یوکرین کے دارالحکومت  کیف کے میئر کا کہنا ہے کہ تقریبا ًہر ضلع بڑے پیمانے پر حملے کی زد میں ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی نے شہر کے مرکز میں دھماکوں کی اطلاع دی ہے کیونکہ روس نے بنیادی ڈھانچے پر اپنے حملوں میں شدت اختیار کرلی ہے۔ کیف کے میئر ویتالی کلچکو نے اسے ’بڑے پیمانے پر دشمن کا حملہ‘ قرار دیا اور کہا کہ فضائی دفاعی یونٹ ڈیوٹی پر موجود ہیں۔ 
کلچکو نے ٹیلیگرام پر لکھا کہ کم از کم۱۱؍ افراد زخمی ہوئے ہیں ان میں سے۵؍ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ان میں ایک حاملہ اور ایک مرد انتہائی تشویشناک حالت میں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بجلی اور پانی کی سپلائی میں رکاوٹیں آسکتی ہیں۔ کیف کی علاقائی فوجی انتظامیہ کے سربراہ مائیکولا کلاشنک نے جمعہ کو کہا کہ میزائلوں اور ڈرونز نے دارالحکومت میں اہم بنیادی ڈھانچے کی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اے ایف پی کے نامہ نگاروں نے یو اے وی کے خلاف استعمال ہونے والے ٹریسر گولے اور متعدد میزائل دفاعی نظام تعینات دیکھے۔ شہر کی فوجی انتظامیہ کے سربراہ ، تیمور تکاچینکو نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ، ’’روسی رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنا رہے ہیں۔ کیف کے تقریبا ًہر ضلع میں بہت سی تباہ شدہ اونچی عمارتیں ہیں۔‘‘ کیف کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ٹرانسپورٹ ہب ضلع سولومینسکی میں ایک پانچ منزلہ  عمارت کی چھت پر آگ بھڑک اٹھی۔ دریں اثنا ء حکام کے مطابق  یوکرین کے ایک ڈرون حملے میں روسی بحیرہ اسود کی بندرگاہ نووروسیسک میں ۳؍ رہائشی عمارتوں ، ایک آئل ڈپو اور ساحلی ڈھانچے کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حملے سے ایک آئل ڈپو اور ٹرانس شپمنٹ کمپلیکس میں ساحلی تنصیبات کو نقصان پہنچا لیکن انہوں نے دیگر تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK