Updated: September 14, 2025, 2:12 PM IST
| Gaza
اقوام متحدہ کے ایک ادارے’’ انروا‘‘نے انتباہ دیا ہے کہ غزہ کے عوام انتہائی بدترین حالات کا سامنا کر رہے ہیں، اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ، ادارے کے مطابق غزہ میں خاندان محصور ہیں، کوئی محفوظ پناہ گاہ نہیں ہے، اور خوراک کی عدم تحفظ کی صورتحال بدتر ہو رہی ہے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این آر ڈبلیو اے) نے جمعے کو خبردار کیا کہ غزہ کے شہری انتہائی مشکل حالات میں محصور ہیں، جہاں خاندانوں کو خوراک کی عدم تحفظ کی بدتر ہوتی ہوئی صورتحال اور پناہ کے لیے کوئی محفوظ مقام نہیں مل رہا ہے۔یو این آر ڈبلیو اے نے امریکی سوشل میڈیا ایکس پر ایک بیان میں کہا، ’’غزہ میں شہری محصور ہیں اور ان کے پاس پناہ کے لیے کوئی محفوظ مقام نہیں ہے۔‘‘ادارے نے مزید کہا، ’’خاندان اب بھی انتہائی مشکل حالات اور خوراک کی عدم تحفظ میں اضافے کا سامنا کر رہے ہیں،‘‘ اورفوری اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔ قبل اس کے کہ بہت دیر ہو جائے جنگ بند کی جائے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ پر اسرائیل کی تباہ کن بمباری کا سلسلہ جاری، حملے میں مزید۷۲؍ فلسطینی شہید ،سیکڑوں زخمی
واضح رہے کہ ادارہ مسلسل اس خطے میں بنیادی سہولیات کے مکمل انہدام پر خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے، جہاں لاکھوں افراد جاری جنگ کے درمیان خوراک، صاف پانی، ایندھن اور ادویات کی شدید قلت کا سامنا کر رہے ہیں۔۲؍ مارچ سے، اسرائیلی حکام نے غزہ کی تمام سرحدی گذرگاہیں مکمل طور پر بند کر دی ہیں، جس سے خطے کی ۲۴؍لاکھ آبادی قحط کی طرف دھکیل دی گئی ہے۔اسرائیلی فوج غزہ پٹی پر ظالمانہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ اسنسل کشی نے خطے کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے، جو کہ قحط کے خطرے سے دوچار ہے۔گذشتہ نومبر میں، بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات پر اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور اس کے سابق وزیر دفاع یوآو گیلانٹ کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔اسرائیلی پر اقوام متحدہ کی عدالت انصاف (آئی سی جے) میں بھی اس خطے کے خلاف جنگ کی وجہ سے نسل کشی کے مقدمے کا سامنا ہے۔