• Sun, 26 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

جمہوریت پاکستان کیلئے ناقابل فہم ہے: اقوام متحدہ میں ہندوستان کا دو ٹوک مؤقف

Updated: October 25, 2025, 10:12 PM IST | New York

ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو سخت جواب دیتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اس کیلئے ایک ’’اجنبی تصور‘‘ ہے اور واضح کیا کہ جموں کشمیر ’’ہندوستان کا اٹوٹ اور ناقابل تقسیم حصہ‘‘ ہے۔ یہ بیان اُس وقت سامنے آیا جب پاکستان نے ’’غیر قانونی طور پر قبضے‘‘ والے علاقوں میں مبینہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ہندوستان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

India`s Permanent Ambassador Parvathanini Harish speaking. Photo: X
ہندوستان کے مستقل سفیر پارواتھنینی ہریش خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر: ایکس

جمعہ ۲۴؍ اکتوبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ’’اقوام متحدہ: مستقبل کی تلاش‘‘ کے عنوان سے ہونے والی کھلی بحث میں ہندوستان کے مستقل سفیر پارواتھنینی ہریش نے پاکستان کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا کہ جموں کشمیر کے عوام اپنے بنیادی حقوق ہندوستانی آئین اور جمہوری روایات کے مطابق استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم جانتے ہیں کہ یہ باتیں پاکستان کیلئے ناقابل فہم ہیں کیونکہ وہاں جمہوریت، انسانی حقوق اور عوامی آزادیوں کے تصورات صرف کتابوں تک محدود ہیں۔‘‘ ہریش نے پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے زیر قبضہ علاقوں میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں، فوجی جبر، تشدد اور وسائل کے غیر قانونی استحصال کو فوری طور پر روکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے زیر قبضہ علاقوں کی آبادی اب اس جبر و استحصال کے خلاف کھلی بغاوت کر رہی ہے۔

ہریش نے ہندوستان کے تہذیبی فلسفے ’’وسودھائیوا کٹمبکم‘‘ (دنیا ایک خاندان ہے) کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ تمام ممالک کے ساتھ امن، انصاف اور ترقی پر مبنی تعلقات کا خواہاں رہا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ دنیا کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اقوام متحدہ کو نئے دور کے تقاضوں کے مطابق بہتر طور پر تیار کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم دنیا کو ایک خاندان کے طور پر دیکھتے ہیں۔ یہی ہمارا تہذیبی وژن ہے جو عالمی سطح پر ہمارے کردار کو متعین کرتا ہے۔ ہندوستان ہمیشہ انصاف، وقار، مواقع اور خوشحالی کے اصولوں پر یقین رکھتا ہے، اسی لئے ہم ہر سطح پر بین الاقوامی تعاون کے حامی ہیں۔‘‘
ہریش نے مزید کہا کہ ہندوستان ہمیشہ ’’گلوبل ساؤتھ‘‘ کے ممالک کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور ترقی، ٹیکنالوجی، اور انسانی بہبود کے میدان میں اپنی مہارت بانٹنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ مل کر اقوام متحدہ کو نئے عالمی دور کے اہداف کیلئے مضبوط اور مؤثر بنائیں۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK