Inquilab Logo Happiest Places to Work

وِمبلڈن تماشائیوں کا کینسر کوشکست دینے والی کیتھرین مڈلٹن کا کھڑے ہوکراستقبال

Updated: July 13, 2025, 9:04 PM IST | London

وِمبلڈن تماشائیوں نے کینسر کے خلاف جنگ کے بعد واپس آنے والی کیتھرین مڈلٹن کاکھڑے ہو کر پرجوش استقبال کیا،۴۳؍ سالہ ویلز کی شہزادی ،۱۲؍جولائی کو وِمبلڈن چیمپئن شپ دیکھنے کے لیے سنٹر کورٹ واپس آئیں، جو ان کے اس سال کے چندعوام میں موجودگی میں سے ایک تھا۔

Catherine Middleton. Photo: X
کیتھرین مڈلٹن۔ تصویر: ایکس

سوشل  میڈیا پر شہزادی کیتھرین کا وہ ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس میں وِمبلڈن ویمنز سنگلز فائنل کے دوران شاہی بیٹھک (رویئل باکس) میں داخل ہوتے ہی انہیں تماشائیوں نے کھڑے ہو کر تالیاں بجا کر خراج تحسین پیش کیا۔  شاندار لباس میں ملبوس شہزادی کلب چیئر ڈیبی جیونز کے ہمراہ نظر آئیں۔ جب وہ شاہی بیٹھک کی اگلی سیٹ پر پہنچیں تو اسٹیڈیم میں موجود افراد نے ان کا زبردست استقبال کیا۔  وِمبلڈن کے سماجی میڈیا پیجز پر شیئر کی گئی ایک کلپ میں تماشائیوں نے کھڑے ہو کر پرجوش تالیاں بجائیں جبکہ شہزادی مسکراتی ہوئی اور ہاتھ ہلا کر سب کو جواب دے رہی تھیں۔

کیتھ نے اپنی نشست سنبھالتے ہوئے ہلکے سے ہاتھ ہلایا اور ٹینس کی لیجنڈ بلی جین کنگ کے ساتھ مسکراہٹوں اور مصافحے کا تبادلہ کیا، جنہوں نے احترام بھرا سلام کیا۔ یہ لمحہ ان کے کینسر کی تشخیص انکشاف کرنے کے تقریباً چھ ماہ بعد ان کی پہلی عوامی نمائش تھی۔واضح رہے کہ مارچ۲۰۲۴ء میں شہزادی نے بتایا تھا کہ وہ کینسر کے علاج سے گزر رہی ہیں اور اب صحت یاب ہو چکی ہیں۔ وِمبلڈن میں ان کی موجودگی نہ صرف کلب کی سرپرست کے طور پر ان کے کردار کی تصدیق تھی، بلکہ ان کی جفاکشی کی ایک نایاب جھلک بھی تھی جسے دیکھ کر صارفین بہت متاثر ہوئے۔  ایک صارف نے کہا’’کتنا خوبصورت اور مستحق استقبال ہے۔ شہزادی ویلز میں خاموش طاقت اور شائستگی ہے — سنٹر کورٹ کو بخوبی علم تھا کہ وہ کس کے لیے کھڑے ہیں۔‘‘  دوسرے نے اضافہ کیا’’وہ ایک پیاری شہزادی ہیں، اور کینسر کو شکست دے کر مسلسل بہادری سے اپنا فرض نبھانے کی وجہ سے وہ پوری دنیا کی نوجوان خواتین کے لیے ایک شاندار رول ماڈل ہیں۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: امریکی پابندیوں کے باوجود اپنا کام جاری رکھوں گی: فرانسسکا البانیز کا عزم

سنیچر کو ان کی موجودگی گزشتہ سال کے جذباتی لمحات کی یاد بھی تازہ کر گئی، جب وہ اپنی بیٹی شہزادی شارلٹ کے ساتھ مینز سنگلز فائنل میں شریک ہوئی تھیں۔ اس وقت شارلٹ نے فخر سے دیکھا تھا کہ کس طرح تماشائیوں نے ان کی والدہ کا والہانہ استقبال کیا۔ شہزادی ویلز کی وِمبلڈن میں واپسی پر ملنے والا یہ استقبال محض شاہی روایت نہیں تھا — یہ ان تماشائیوں کی جانب سے یکجہتی اور حمایت کا اجتماعی اظہار تھا جو انہیں واقعی یاد کر رہے تھے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK