اقوام متحدہ کے مطابق مغربی کنارہ میں مقامی فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی یہودی قابضوں کے حملوں میں دوہائیوں میں سب سے زیادہ اضافہ درج کیا گیا ہے،اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق کے مطابق ان حملوں میں جانی اور مالی دونوں نقصان ہوا ہے۔
EPAPER
Updated: November 08, 2025, 6:06 PM IST | Gaza
اقوام متحدہ کے مطابق مغربی کنارہ میں مقامی فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی یہودی قابضوں کے حملوں میں دوہائیوں میں سب سے زیادہ اضافہ درج کیا گیا ہے،اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق کے مطابق ان حملوں میں جانی اور مالی دونوں نقصان ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے انسانی معاملات کے رابطہ کار( او سی ایچ اے )کے مطابقمغربی کنارہ میں مقامی فلسطینیوں کے خلاف غیر قانونی یہودی قابضوں کے حملوں میں دوہائیوں میں سب سے زیادہ اضافہ درج کیا گیا ہے،اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق کے مطابق ان حملوں میں جانی اور مالی دونوں نقصان ہوا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ’’یہ ریکارڈ رکھے جانے کے گذشتہ تقریباً دو دہائیوں میں سب سے زیادہ ماہانہ تعداد ہے، جو کے ہر روز اوسطاً آٹھ سے زیادہ حملوںکے برابر ہے۔‘‘انہوں نے کہا کہ او سی ایچ اے کے مطابق،۹۶۰۰؍ سے زیادہ ایسے حملوں کو دستاویزی شکل میں جمع کیاجا چکا ہے، جن میں سے صرف اس سال تقریباً۱۵۰۰؍ واقعات پیش آئے ہیں، جو کل تعداد کا تقریباً۱۵؍ فیصد بنتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے:غزہ کیلئے بین الاقوامی سلامتی فورس بہت جلد تعینات کی جائے گی: ٹرمپ
دریں اثناء اکتوبر۲۰۲۳ء سے انسانی صورت حال پر ’’سنگین‘‘ اثرات پر زور دیتے ہوئے حق نے کہا کہ ’’غیر قانونی یہودیوں کے تشدد اور اس سے متعلقہ رسائی کی پابندیوں کی وجہ سے۳۲۰۰؍ سے زیادہ فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں۔ چرواہوں کی پوری آبادی مکمل طور پر ختم ہو چکی ہے۔ لوگ مارے گئے ہیں، سینکڑوں زخمی ہوئے ہیں ، جن میںگولی باری بھی شامل ہے ، اور بہت سے لوگ اپنے روزگار تک رسائی سے محروم ہو گئے ہیں۔‘‘حق نے او سی ایچ اے کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی بتایا کہ ’’اس سال اب تکمغربی کنارہ میں اسرائیلی فورسیز کے ہاتھوں مارے جانے والے فلسطینی بچوں کی تعداد۴۲؍ ہو چکی ہے، جس کا مطلب ہے کہ۲۰۲۵ء میں ویسٹ بینک میں اسرائیلی فورسیز کے ہاتھوں مارے جانے والے ہر پانچ میں سے ایک فلسطینی ایک بچہ تھا۔‘‘
فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق، اکتوبر۲۰۲۳ء کے بعد سے مقبوضہ ویسٹ بینک میں اسرائیلی حملوں میں تیزی آئی ہے، جس میں۱۰۶۶ء سے زیادہ فلسطینی شہیداور۱۰؍ ہزار ۳۰۰؍ دیگر زخمی ہوئے ہیں۔سرکاری کمیشن برائے مزاحمت کے مطابق، اسرائیلی فورسیز اور غیر قانونی یہودیوں نے صرف اکتوبر میںمغربی کنارہ میں فلسطینیوں، ان کے گھروں، املاک اور روزگار کے ذرائع کے خلاف ۷۶۶؍ حملے کیے۔واضح رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں ایک تاریخی تبصرےمیں، بین الاقوامی عدالت انصاف نے فلسطینی علاقے پر اسرائیلی قبضے کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارہ اور مشرقی یروشلم میں تمام بستیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا تھا۔