مغربی کنارے میں نقل و حرکت پر اسرائیلی پابندیوں کے سبب فلسطینی حاملہ خواتین کی صحت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ، اس بات کا خدشہ اقوام متحدہ کے ایک ادارے نے ظاہر کیا ہے۔
EPAPER
Updated: May 27, 2025, 7:05 PM IST | Gaza
مغربی کنارے میں نقل و حرکت پر اسرائیلی پابندیوں کے سبب فلسطینی حاملہ خواتین کی صحت کو خطرہ لاحق ہو گیا ہے ، اس بات کا خدشہ اقوام متحدہ کے ایک ادارے نے ظاہر کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے آبادی فنڈ نے کہا ہے کہ طبی علاج کے ضرورت مند افراد کے تحفظ کیلئے بین الاقوامی قانون کا احترام لازمی ہے، کیونکہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے عائد کردہ سفری پابندیاں حاملہ خواتین کیلئے خطرہ بن رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے ادارے نے کہا کہ ’’ مغربی کنارے میں روزانہ جنم دینے والی۵۰؍ سے زائد خواتین کی جانوں کو یہ پابندیاں خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ’’ وقت آگیا ہے کہ اسرائیل پر پابندیاں لگائی جائیں‘‘
سماجی میڈیا پر ایک پوسٹ میں، ادارے نے ایک فلسطینی ماں کا حوالہ دیا جسے سیزیرین ڈیلیوری کے بعد ٹانکے ہٹوانے کیلئے تین ہفتے انتظار کرنا پڑا۔ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کی اس خاتون کا کہنا تھا، ’’اسنائپرسڑک پر حرکت کرنے والی کسی بھی چیز کو اپنی گولی کا نشانہ بنا رہے تھے۔‘‘ادارے کے مطابق، غزہ میں ہر روز۱۳۰؍ سے زائد خواتین تباہی کے ماحول میں بچوں کو جنم دے رہی ہیں، جن میں سے بہت سی کو طبی سہولیات تک رسائی حاصل نہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا،’’ اسپتالوں پر حملے فوری طور پر بند ہونے چاہئیں۔‘‘