یونیسیف نے اپنی حالیہ رپورٹ میں فلسطینی بچوں کے متعلق پریشان کن اعدادوشمار جاری کئے ہیں۔ اس نے کہا کہ ہر ۲۰؍ منٹ میں اسرائیل ایک فلسطینی بچے کا قتل کررہا ہے یا اسے زخمی کررہا ہے۔ یہ جنگ بچوں کے خلاف ہے۔
EPAPER
Updated: May 31, 2025, 9:03 PM IST | Gaza
یونیسیف نے اپنی حالیہ رپورٹ میں فلسطینی بچوں کے متعلق پریشان کن اعدادوشمار جاری کئے ہیں۔ اس نے کہا کہ ہر ۲۰؍ منٹ میں اسرائیل ایک فلسطینی بچے کا قتل کررہا ہے یا اسے زخمی کررہا ہے۔ یہ جنگ بچوں کے خلاف ہے۔
یونیسیف نے کہا کہ اسرائیل کے حملے کی سب سے زیادہ قیمت فلسطینی بچے ادا کر رہے ہیں، اوسطاً ہر ۲۰؍ منٹ میں ایک بچہ فوت یا زخمی ہوتا ہے۔ اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے کے مطابق اکتوبر میں غزہ پر جنگ شروع ہونے کے بعد سے اب تک ۵۰؍ ہزار سے زیادہ فلسطینی بچے فوت یا زخمی ہوچکے ہیں۔ یونیسیف نے کہا کہ ’’سنگین خلاف ورزیاں، بند امداد، فاقہ کشی، گھروں، اسکولوں اور اسپتالوں کو تباہ کر دیا گیا۔ یہ بچپن کی تباہی ہے، خود زندگی کی، یہ بچے ہیں، تعداد نہیں، کسی بچے اس طرح جینا نہیں چاہئے۔‘‘ دو روز قبل اقوام متحدہ میں فلسطینی سفارت کار ریاض منصور کو بچوں کے خلاف اس تباہی کے پیمانے سے اس قدر پریشان دیکھا گیا کہ وہ اپنی تقریر کے دوران رو پڑے۔
More than 50,000 children reportedly killed or injured in #Gaza since October 2023.
— UNICEF MENA - يونيسف الشرق الأوسط وشمال إفريقيا (@UNICEFmena) May 30, 2025
One child, every 20 minutes.
Grave violations. Blocked aid. Starvation.
Homes, schools, hospitals — destroyed.
This is the destruction of childhood. Of life itself.
These are children. Not… pic.twitter.com/F23RYhsg8R
یہ بھی پڑھئے:اقوام متحدہ کے بجٹ میں ۲۰؍فیصد کٹوتی کی تجویز، ۷؍ ہزار ملازمتیں خطرے میں: انٹرنل میمو
انہوں نے ۳۶؍ سالہ ماہر اطفال اور ۱۰؍ بچوں کی والدہ ڈاکٹر علاء النجر کے صدمے کو تفصیل سے بتایا، جو ایک ڈاکٹر کے طور پر جان بچانے کی کوشش کر کے اپنے عظیم مشن کا احترام کر رہی تھیں، جب ان کے اپنے بچے اسپتال پہنچے، ان کے جسم جل چکے تھے اور وہ مر چکے تھے۔ انہوں نے اپنے ۱۰؍ میں سے ۹؍ بچوں کو بیک وقت کھو دیا تھا۔ منصور نے مارچ کی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد بڑھتی ہوئی ہلاکتوں کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ بچے ہیں، ان پر ظلم کی انتہا کی جارہی ہے۔ یہ جنگ بچوں کے خلاف جاری ہے۔