شیوسینا (ادھو) لیڈر پرینکا چترویدی کی الیکشن کمیشن پر سخت تنقید۔
EPAPER
Updated: August 02, 2025, 12:59 PM IST | Agency | New Delhi
شیوسینا (ادھو) لیڈر پرینکا چترویدی کی الیکشن کمیشن پر سخت تنقید۔
شیوسینا (ادھو) کی رکن پارلیمان پرینکا چترویدی نے بہار میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) پر سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ سارا عمل بی جے پی کی ہدایت پر کیا جا رہا ہے اور ووٹر لسٹ میں یکطرفہ چھیڑ چھاڑ ہو رہی ہے۔پرینکا چترویدی نے ایک نیوز ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے ایس آئی آر کے تحت جو دستاویزات مانگے جا رہے ہیں، وہ عام لوگوں خصوصاً مہاجر مزدوروں کیلئے آسانی سے دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بہار کے تقریباً ۳۶؍ لاکھ مہاجر مزدور ملک کے مختلف حصوں میں کام کر رہے ہیں اور اگر ان کے ووٹ کاٹ دیئے گئے تو وہ نہ بہار میں اور نہ ہی اپنے کام کی جگہ پر ووٹ ڈال سکیں گے۔ یہ ان کے جمہوری حق پر حملہ ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا تھا کہ آسانی سے دستیاب شناختی دستاویزات جیسے آدھار کارڈ، راشن کارڈ اور ووٹر آئی ڈی کو قبول کیا جائے لیکن کمیشن نے عدالت کی اس سفارش کو نظر انداز کر دیا۔ شیوسینا (ادھو) لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی اس معاملے پر ہر سطح پر آواز بلند کر رہی ہے اور عدالت میں بھی معاملہ زیر سماعت ہے۔دوسری جانب انہوں نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اس بیان پر بھی اعتراض ظاہر کیا، جس میں ٹرمپ نے ہندوستانی معیشت کو ’مردہ‘ قرار دیا۔ پرینکا نے اسے تجارتی دباؤ بنانے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان دنیا کی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت ہے۔ انہوں نے ٹرمپ کے ۲۵؍ فیصد ٹیرف کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو اس کا جواب دینا ہوگا۔انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا واقعی دونوں ممالک کے درمیان تجارتی معاہدہ ہونے والا تھا؟ اگر ہاں، تو ٹرمپ نے اچانک بیان کیوں دیا اور ٹیرف کا اعلان کیوں کیا؟ انہوں نے واضح کیا کہ روس سے ہندوستان کے تعلقات کی بنیاد پر کسی اور ملک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ ہندوستان پر دباؤ ڈالے۔
آخر میں، مہاراشٹر کے وزیر زراعت مانک راؤ کوکاٹے کا کھیل و ثقافت کے محکمے میں تبادلہ کئے جانے پر بھی پرینکا چترویدی نے تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف محکمہ بدلنا کارروائی نہیں بلکہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔ ایسے وزیروں کو برطرف کیا جانا چاہئے، جو اسمبلی میں بیٹھ کر تاش کھیلتے ہیں اور کسانوں کا مذاق اڑاتے ہیں۔ یاد رہے کہ مانک رائو کوکاٹے کو مہاراشٹر کی مہایوتی حکومت نے وزارت زراعت کے عہدے سے ہٹاکر وزیر برائے کھیل کود بنا دیا ہے۔