یہودی آبادکاروں کے حملے میں جاں بحق ہوئےفلسطینی نژاد سیف الدین کامل عبدالکریم کے اہل خانہ کا مطالبہ، سیف الدین فلوریڈا میں پیدا ہوا تھا اوروہیں کا رہائشی تھا۔
EPAPER
Updated: July 14, 2025, 12:51 PM IST | Agency | Ramallah
یہودی آبادکاروں کے حملے میں جاں بحق ہوئےفلسطینی نژاد سیف الدین کامل عبدالکریم کے اہل خانہ کا مطالبہ، سیف الدین فلوریڈا میں پیدا ہوا تھا اوروہیں کا رہائشی تھا۔
مغربی کنارے میں یہودی آبادکاروں کے تشدد کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے امریکی شہری سیف الدین کامل عبدالکریم کے خاندان نے امریکی وزارت خارجہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے اس شہری کے قتل کے معاملے میں خود تحقیقات کرائے تاکہ قتل کے ذمہ داروں کو کٹہرے میں لایا جا سکے اور انہیں سزا مل سکے۔ واضح رہےکہ امریکی شہری کو مقبوضہ مغربی کنارے میں جمعرات کے روز سنجیل نامی ایک گاؤں میں تشدد کر کے قتل کر دیا تھا۔ یہ گاؤں راملہ کے نزدیک واقع ہے۔یہودی آبادکاروں کی مقبوضہ مغربی کنارے میں اس طرح کی کارروائیاں معمول کا حصہ ہیں۔ تاہم اس بار انہوں نے امریکی شہریت کے حامل فردکو قتل کیا ہے۔
سیف الدین کامل عبدالکریم فلوریڈا میں پیدا ہوا اور وہیں کا رہائشی تھا۔ جو پچھلے ماہ مغربی کنارے اپنے رشتہ داروں سے ملنے آیا تھا۔۲۰؍ سالہ سیف الدین کامل عبدالکریم کی وکیل ڈیانا حالم نے اس واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خاندان چاہتا ہے کہ تحقیقات امریکہ کی طرف سے کروائی جائیں۔
ادھر فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اس واقعے میں ایک اور شہری بھی یہودی آبادکاروں کے ہاتھوں قتل ہوا جس کی شناخت۲۳؍ سالہ محمد رزق حسین الشلابی تھا۔ جسے فائرنگ کے بعد وہیں تڑپتا ہوا چھوڑ دیا گیا اور اس کا کئی گھنٹوں تک خون بہتا رہا۔ اسرائیلی فوج نے اس واقعے کے بارے میں کافی تاخیر سے اپنے تبصرے میں کہا ہے کہ فلسطینیوں نے یہودی آبادکاروں کے جتھے پر پتھراؤ کیا تھا۔ جس کے نتیجے میں دو یہودی آبادکار معمولی زخمی ہوئے اور یہ تصادم شروع ہوگیا اور پھر ہلاکتیں ہوئیں۔سیف الدین کامل عبدالکریم کے خاندان نے کہا ہے کہ وہ اپنے گھر کے اس نوجوان بیٹے کی ہلاکت پر بہت کرب سے گزر رہے ہیں۔ نوجوان بہت محنتی اور دوسروں کا خیال رکھنے والا شخص تھا اور اپنے فلسطینی ورثے کے ساتھ جڑا ہوا تھا۔ وہ اپنے خاندان کی زمین کی یہودی آبادکاروں سے تحفظ کرنے کی کوشش کر رہا تھا کہ اس پر حملہ کر دیا گیا۔
بعدازاں یہودی آبادکاروں نے اسے زخمی حالت میں اسپتال لے جانے سے روکنے کے لیے ایمبولینس کا راستہ بلاک کر دیا اور اس طرح اسپتال پہنچے بغیر ہی وہ جاں بحق ہوگیا۔اس کے خاندان کا کہنا ہے کہ اس کی اس طرح ہلاکت ایک ایسا خوفناک خواب ہے جو ظلم اور تشدد لیے ہوئے ہے اور جس کا تقریباً ہر شخص کو اب سامنا ہے۔ ہم امریکی دفتر خارجہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس معاملے کی تحقیقات کرائے اور یہودی آبادکاروں کو اس قتل کے بدلے میں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
امریکی دفتر خارجہ نے سنیچر کے روز اس واقعے کے بارے میں آگاہ ہونے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ ہم خاندان سے اس نقصان پر اظہار تعزیت کرتے ہیں۔دفتر خارجہ کے ایک ترجمان نے اس سوال کے جواب میں کہ کیا اس واقعے کی تحقیقات کرائی جائیں گے کا، کہنا تھا کہ ہمارے سامنے اپنے شہریوں کی سلامتی و تحفظ سے بڑھ کر کوئی اور ترجیح نہیں ہے۔