شکست کے ساتھ ہی بی جے پی کااندرونی انتشار سامنے آیا، بالیان نے اپنی ہار کیلئے سنگیت سوم کو ذمہ دار ٹھہرایا تو سوم نے پارٹی کی ناکامی کا ٹھیکرا بالیان کے ساتھ ہی جینت چودھری کے سر پھوڑا۔
EPAPER
Updated: June 13, 2024, 10:26 PM IST | New Delhi
شکست کے ساتھ ہی بی جے پی کااندرونی انتشار سامنے آیا، بالیان نے اپنی ہار کیلئے سنگیت سوم کو ذمہ دار ٹھہرایا تو سوم نے پارٹی کی ناکامی کا ٹھیکرا بالیان کے ساتھ ہی جینت چودھری کے سر پھوڑا۔
آر ایل ڈی سے اتحاد کے بعدبی جے پی کو ایسا لگا تھا کہ اب پورا اُترپردیش اس کا ہوگیا ہے۔ مشرقی اترپردیش کے تعلق سے وہ پہلے ہی مطمئن تھی، جینت چودھری کے ساتھ آجانے سے بی جے پی لیڈروں کے ذہن سے مغربی یوپی کا خدشہ بھی ٹل گیا تھا لیکن ’انڈیا‘ اتحاد نے ایک طرح سے بی جے پی کو مشرقی یوپی کے ساتھ ہی مغربی یوپی میں بھی صاف کردیا۔ نتیجے ظاہر ہوئے تو اترپردیش میں بالادستی رکھنے والی بی جےپی دوسرے نمبر کی پارٹی بن چکی تھی۔
اس کی وجہ سے بی جے پی لیڈروں کے انتشار کھل کر سامنے آنے لگے ہیں۔ بالخصوص مغربی یوپی کے ۲؍ بڑے لیڈروں سنجیوبالیان اورسنگیت سوم کا جھگڑا ایک طرح سے سڑک پر آگیا ہے۔ سنجیوبالیان کی الزام تراشی کے جواب میں جمعرات کو سنگیت سوم نے بھی میڈیا سےگفتگو کی اور بالیان کی شکست کیلئے آر ایل ڈی کے ساتھ ہی خو د بالیان کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔
یہ بھی پڑھئے: برطانیہ: اپوزیشن لیبر پارٹی نے فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی ضمانت دی
بی جے پی کے سابق رکن اسمبلی سنگیت سوم نے جمعرات کو اپنے گھر پر ایک پریس کانفرنس طلب کی تھی جس میں سابق مرکزی وزیر سنجیوبالیان کے ان الزامات کا جوا ب دیا جو انہوں نے ایک دن قبل میڈیا کے روبرو سنگیت سوم پر عائد کئے تھے۔ سنجیوبالیان نے اپنی شکست کیلئے سنگیت سوم کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ یہاں کے بی جے پی لیڈرنے سماجوادی امیدوار کا کام کیا۔ اپنی شکست پر سنجیوبالیان نے کہا تھا کہ لوگ خوش نہ ہوں، میں سمندر ہوں، پلٹ کر آؤں گا۔ اس کا جواب دیتے ہوئے سنگیت سوم نے کہا کہ ’’پتھر پر سر پٹخنے سے کچھ نہیں ہوتا، سمندر کو واپس آنا ہے یا نہیں آنا ہے،یہ اسی کو پتہ ہے۔‘‘
یہ بھی پڑھئے: ناگپور: ہٹ اینڈ رن کیس کی جانچ میں جائیداد کیلئےسسر کے قتل کا سنسنی خیز انکشاف
انہوں نے کہا کہ سابق رکن پارلیمان کو کسی اور پر الزام تراشی سے قبل اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے کہ وہ کیوں ہارے؟ انہوں نے کہا کہ مجھے ’سردھنا‘ حلقے کی ذمہ داری ملی تھی، جہاں سنجیوبالیان نے کوئی کام نہیں کیا ہے،اس کے باوجود بی جے پی کو سبقت حاصل رہی۔ انہوں نے کہا کہ وہ وہیں ہارے، جسے وہ اپنا علاقہ کہتے ہیں۔
سنگیت سوم سے سوال کیاگیا کہ آر ایل ڈی کے ساتھ اتحاد سے بی جے پی کو فائدہ ہوا یا نقصان؟ انہوں نے کہا کہ فائدہ تو بالکل نہیں ہوا کیونکہ جو سیٹیں ہم اکیلے جیت رہے تھے، وہ بھی ہار گئے۔ اس طرح سے سنجیوبالیان کی شکست کیلئے انہوںنے جینت چودھری کو بھی ذمہ دار ٹھہرادیا۔
خیال رہے کہ مغربی یوپی کی اہم لوک سبھا سیٹ مظفر نگر سے اس مرتبہ سماجوادی پارٹی کے امیدوار ہریندر سنگھ ملک نے جیت درج کی ہے۔ یہاں پر بی جے پی کے امیدوار جو مودی کے کابینی رفیق بھی رہے ہیں، ۲۴؍ ہزار ۶۷۲؍ ووٹوں سے ہار گئے ہیں۔