یورپی یونین، عرب لیگ، عالم اقوام نے متحدہ صومالیہ کی حمایت کی ، ساتھ ہی اسرائیل کے ذریعے صومالی لینڈ کو علاحدہ ملک تسلیم کرنے کی مذمت کی، انہوں نے صومالیہ کی سالمیت، خود مختاری، اور استحکام کی حمایت کی۔
EPAPER
Updated: December 28, 2025, 4:58 PM IST | Doha
یورپی یونین، عرب لیگ، عالم اقوام نے متحدہ صومالیہ کی حمایت کی ، ساتھ ہی اسرائیل کے ذریعے صومالی لینڈ کو علاحدہ ملک تسلیم کرنے کی مذمت کی، انہوں نے صومالیہ کی سالمیت، خود مختاری، اور استحکام کی حمایت کی۔
یورپی یونین، عرب لیگ، عالم اقوام نے متحدہ صومالیہ کی حمایت کی ، ساتھ ہی اسرائیل کے ذریعے صومالی لینڈ کو علاحدہ ملک تسلیم کرنے کی مذمت کی، انہوں نے صومالیہ کی سالمیت، خود مختاری، اور استحکام کی حمایت کی۔یورپی یونین نےسنیچر کو کہا کہ’’ صومالیہ کی وحدت، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام "پورے افریقہ خطے کی امن اور استحکام کی کنجی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ یہ بیان اسرائیل کی جانب سے ایک دن قبل صومالی لینڈ کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے بعد آیا ہے۔یورپی یونین نے کہا کہ وہ ’’صومالی لینڈ اور وفاقی حکومت صومالیہ کے درمیان طویل عرصے سے چلے آ رہے اختلافات کو دور کرنے کے لیے با معنی مذاکات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
عرب لیگ اور خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) نے جمعے کو صومالیہ کے علاحدہ علاقے صومالی لینڈ کو اسرائیل کی جانب سے ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کی مذمت کی، اس اقدام کو بین الاقوامی قانون اورافریقی ملک کی خود مختاری کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ایک بیان میں، عرب لیگ کے سیکرٹری جنرل احمد ابو الغیث نے اسرائیلی اقدام کی مخالفت کی، اسے بین الاقوامی قانون کی واضح خلاف ورزی اور ریاستوں کی وحدت اور خود مختاری کے اصول کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ جی سی سی کے سیکرٹری جنرل جاسم البودوی نے ایک بیان میں کہا کہ یہ تسلیم ایک خطرناک مثال ہے جو ہارن آف افریقہ خطے میں استحکام کی بنیادوں کو کمزور کرے گا اور مزید تناؤ اور تصادم کا دروازہ کھولے گا، جو علاقائی اور بین الاقوامی کوششوں کے منافی ہے جو خطے میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کو مضبوط بنانے کے لیے ہیں۔‘‘انہوں نے جی سی سی ممالک کی ان تمام معاملات میں صومالیہ کی حمایت کی تصدیق کی جو اس کی سلامتی، استحکام، خود مختاری اور علاقائی سالمیت کو مضبوط بنائیں گے۔
انٹر گورنمنٹل اتھارٹی آن ڈویلپمنٹ (آئی گیڈ)نے صومالیہ کی حمایت کا اظہار کیا، صومالی لینڈ کو اسرائیل کی یک طرفہ تسلیم کرنے کی مخالفت کی۔ایک بیان میں، آئی گیڈ سیکرٹریٹ نے حالیہ واقعات کا حوالہ دیا جو اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کی اطلاعات سے متعلق ہیں، ان اقدامات پر تشویش کا اظہار کیا جن کے بارے میں اس کا کہنا تھا کہ یہ رکن ممالک کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ سرحدوں کو چیلنج کر سکتے ہیں۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ،’’سیکرٹریٹ تمام بین الاقوامی شراکت داروں اور اسٹیک ہولڈرز سے بین الاقوامی قانون کی پاسداری کرنے اور اس بات کی حمایت کرنے کی اپیل کرتا ہے کہ وہ خطے میں امن، استحکام اور تعاون کو مضبوط بنانے والے مکالمے اور عمل کی حمایت کریں۔‘‘
واضح رہے کہ جمعے کو اسرائیل دنیا کا پہلا ملک بن گیا جس نے صومالی لینڈ کو ایک خود مختار ریاست کے طور پر تسلیم کیا۔صومالی لینڈ نے۱۹۹۱ء میں صومالیہ سے آزادی کا اعلان کیا تھا اور تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے ایک علاحدہ ریاست کے طور پر کام کر رہا ہے لیکن اسے پہلے کسی بھی اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے رسمی طور پرتسلیم نہیں کیا تھا۔بعد ازاں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا کہ یہ اقدام ’’ابراہیم معاہدہ کی روح‘‘ کے مطابق ہے، جس میں زراعت، ٹیکنالوجی اور علاقائی سلامتی میں تعاون کا حوالہ دیا گیا۔