اتوار کی رات بھدوہی (اترپردیش) میں محرم کے جلوس میں ایک مسلم شخص نے ہندوستانی پرچم کے ساتھ فلسطینی پرچم بھی لہرایا جس پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ سوشل میڈیا پر پولیس کی اس کارروائی کی چوطرفہ مذمت کی جارہی ہے۔
EPAPER
Updated: July 11, 2024, 4:12 PM IST | Lucknow
اتوار کی رات بھدوہی (اترپردیش) میں محرم کے جلوس میں ایک مسلم شخص نے ہندوستانی پرچم کے ساتھ فلسطینی پرچم بھی لہرایا جس پر پولیس نے اسے گرفتار کرلیا۔ سوشل میڈیا پر پولیس کی اس کارروائی کی چوطرفہ مذمت کی جارہی ہے۔
اتر پردیش کے بھدوہی میں ایک مسلمان شخص کو محرم کے جلوس کے دوران فلسطینی پرچم لہرانے پر گرفتار کر لیا گیا۔ ساحل عرف بادشاہ کو پیر کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب اتوار کی رات ایک جلوس میں لوگوں کے جھنڈا لہرانے کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ جلوس کے دوران ہندوستانی پرچم اور فلسطین کا پرچم لہرایا گیا ہے۔ اس معاملے میں محمد گورکھ نامی ایک اور شخص کے خلاف بھی مقدمہ درج ہے۔ پولیس گورکھ کو پکڑنے کی کوشش کر رہی ہے جو مبینہ طور پر لاپتہ ہے۔
یہ بھی پڑھئے: غزہ خالی کرنے کا حکم، بے گھر افراد کے خیموں اوراقوام متحدہ کی عمارت پر بمباری
دی انڈین ایکسپریس کے مطابق پولیس نے کہا کہ مقدمہ اس لئے درج کیا گیا کیونکہ اس واقعے سے عوام میں نفرت اور عداوت کے جذبات پیدا ہوسکتے ہیں۔ ایس ایچ او سچیدا نند پانڈے نے اخبار کو بتایا کہ ’’ہم نے اس معاملے میں ساحل عرف بادشاہ کو گرفتار کیا ہے، جو سلون چلاتا ہے۔ جلوس کے ویڈیو کی جانچ پڑتال جاری ہے۔‘‘ ان پر بھارتیہ نیائے سنہتا کی دفعہ ۱۹۷، قومی یکجہتی کیلئے نقصان دہ عمل کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
One held by Police for ‘waving Palestinian flag’ at Muharram at BHADOHI.
— Prashant Bhushan (@pbhushan1) July 11, 2024
Ridiculous! Waving Palestinian flag is no offence. Police need some education & training in law https://t.co/9TveRsYstq
یہ بھی پڑھئے: نیٹو اجلاس میں یوکرین کی مدد کا فیصلہ، امریکہ نیا فضائی دفاعی نظام فراہم کریگا
دہلی اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر ظفر الاسلام خان نے پولیس کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’’شرمناک‘‘ اور ’’ناقابل یقین‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ناقابل یقین! شرمناک! کیا فلسطین، دشمن ملک ہے؟ یوپی پولیس کے خلاف انسانی حقوق کی اس طرح کی صریح خلاف ورزی کیلئے کارروائی کی جانی چاہئے۔‘‘
پولیس کی کارروائی کو سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ بعض لوگوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ ہندوستان نے تاریخی طور پر فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے۔ ایم آئی ایم کے اتر پردیش کے صدر شوکت علی نے پولیس پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی پرچم لہرانے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اگر فلسطینی جھنڈا دکھانا جرم ہے تو کیا اسرائیل کا جھنڈا دکھانا جرم کے زمرے میں نہیں آتا؟کیا ایک ملک میں دو طرح کے قوانین ہیں؟‘‘