ایس پی کے ٹویٹر انچارج کی گرفتاری پر ہنگامہ، پولیس کو زعفرانی پارٹی کی عہدیدار کے خلاف بھی کیس درج کرنا پڑا
بی جے پی اور سماجوادی پارٹی کے درمیان نومبر سے چل رہی ٹویٹر جنگ میں اس وقت نیا موڑ آگیا جب حضرت گنج پولیس نے سماجوادی پارٹی کے آئی ٹی انچارج منیش جگن اگروال کواتوار کو گرفتارکرکے جیل بھیج دیا۔
منیش کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی اکھلیش یادو خود پولیس ہیڈ کوارٹر پہنچ گئے ۔ ہیڈکوارٹر میں کوئی ذمہ دار افسر نہ ملنے پر انھوںنے ٹوئٹ کیا ، جس کے بعد پولیس افسران کے علاوہ سماجوادی پارٹی کے کارکنوں کو بھی ان کے پولیس ہیڈکوارٹر پہنچنے کی اطلاع ملی، کچھ ہی دیر میںکارکنان کی بڑی تعداد پولیس ہیڈکوارٹر پہنچ گئی اور یوگی حکومت کے خلاف نعرے بازی شروع کردی۔ اس دوران پولیس سے دھکا مکی بھی ہوئی۔
پولیس نے سماجوادی کارکن منیش کی گرفتاری کا دفاع کیا اور اسے قانون کے مطابق قراردیا مگر سماجوادی پارٹی کے احتجاج اور بی جےپی کی جانب سے کئے جانے والے ٹویٹس کا حوالہ دینے کا نتیجہ یہ ہوا کہ پولیس کو بی جےپی کی سوشل میڈیا کارکن رچا سنگھ کے خلاف بھی کیس درج کرنا پڑ گیا۔اکھلیش یادو نے الزام لگایا ہے کہ پولیس بی جے پی ایجنٹ بن کراپوزیشن کے خلاف کارروائی کررہی ہے۔