پونے میں اس علاقے میں چھاپہ مارا گیا جہاں سے کچھ دنوں قبل زبیر ہنگرکر نامی آئی انجینئر کو گرفتار کیا گیا تھا، شولاپور میں تلاشی مہم ، رتناگیری میں ساحلوں پر سیکوریٹی سخت کی گئی
EPAPER
Updated: November 12, 2025, 11:25 PM IST | Pune
پونے میں اس علاقے میں چھاپہ مارا گیا جہاں سے کچھ دنوں قبل زبیر ہنگرکر نامی آئی انجینئر کو گرفتار کیا گیا تھا، شولاپور میں تلاشی مہم ، رتناگیری میں ساحلوں پر سیکوریٹی سخت کی گئی
دہلی میں ہوئے کار بم دھماکے کے بعد مہاراشٹر پولیس بھی الرٹ ہو گئی ہے ۔ اے ٹی ایس نے مختلف مقامات پر چھاپے ماری شروع کر دی ہے۔ جبکہ کئی جگہوں پر سرچ آپریشن چلائے جا رہے ہیں اور سیکوریٹی سخت کر دی گئی ہے۔ خاص کر پونے میں اے ٹی ایس کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں جہاں گزشتہ دنوں زبیر ہنگرکر نامی ایک شخص کو دہشت گردتنظیموں کے رابطےمیں ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پونے میں چھاپے ماری
حال ہی میں اے ٹی ایس نے پونے کے کونڈھوا علاقے سے ایک آئی ٹی انجینئر زبیرہنگرکر کو القاعدہ کے ساتھ رابطے میں ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ بدھ کے روز پولیس نے کونڈھوا میں ایک بار پھر چھاپہ مارا اور کچھ جگہوں پر تلاشی لی۔ اس دوران اے ٹی ایس ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم کو زبیر ہنگرکر کےلیپ ٹاپ سے اسامہ بن لادن کی ایک تقریر ملی ہے جس کا اردو ترجمہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی زبیر کے موبائل سے ایک پی ڈی ایف فائل ڈیلیٹ کی گئی تھی جس کے تعلق سے کہا جا رہا ہے کہ اس میں القاعدہ کی ہندوستان میں کارروائیوں کی تفصیل تھی۔ اس کے علاوہ ایک دستاویز ملی ہے جس میں اے کے ۴۷؍ چلانے کی ٹریننگ سے متعلق تفصیل تھی۔ کہا جا رہا ہے کہ بدھ کے روز ممبرا سے جو گرفتاری ہوئی ہے وہ زبیر ہنگرکر سے ہوئی پوچھ تاچھ میں ملنے والی معلومات کی بنا پر ہی ہوئی ہے۔ حالانکہ ان دونوں کے درمیان کسی طرح کا کوئی تعلق نہیںملا ہے۔ اے ٹی ایس ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی کہ بدھ کے روز پونے میں کئی مقامات پر چھاپے مارے گئے اور تلاشی لی گئی لیکن کسی کوبھی حراست میں نہیںلیا گیا۔
شولا پور میں تلاشی مہم
یوں تو دہلی بم دھماکے کے بعد پورے مہاراشٹر میں پولیس نے تلاشی مہم شہروع کی ہے لیکن شولا پور میں خاص طور پر چھان بین کی جا رہی ہے کیونکہ پونے سے گرفتار کئے گئے زبیر ہنگر ر کا تعلق شولا پور ہی سے ہے۔ وہ پونے میں گزشتہ ۱۵؍ سال سے ایک کمپنی میں کام کرتا ہے لیکن اس کا آبائی وطن شولاپور ضلع میں ہے۔ اس لحاظ سے پہلے بھی اے ٹی ایس کی نظر شولاپور کے مختلف علاقوں پر تھی لیکن دہلی بم دھماکے بعد یہاں ہوٹلوں ، اور لاج میں رہنے والوں کی معلومات اکٹھا کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی مختلف مقامات پر ناکہ بندی کرکے گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ شولاپور شہر کے پولیس کمشنر ایم راجکمار کا کہنا ہے کہ تلاشی مہم اور چھان بین کا یہ سلسلہ گزشتہ پیر ( دہلی دھماکے ایک روز بعد )سے جاری ہے۔ ضلع کے دیہی علاقوں میں واقع ۲۵؍ پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں ناکہ بندی شروع کی گئی ہے جبکہ شہر کے ۷؍ پولیس اسٹیشنوں کی حدود میں بھی گاڑیوں کی تلاشی لی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی بھیڑ بھاڑ والے علاقے جیسے بازار اور پارک وغیرہ میں بھی باریکی سے نظر رکھی جا رہی ہے۔ ایم راجکمار کے مطابق تلاشی کے دوران بم اسکواڈ کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔ شولا پور سے قریب واقع پنڈھر پور اور اکلکوٹ تعلقے میں بھی خاص طور سے ڈرون کے ذریعے نگرانی کی جا رہی ہے۔ یاد رہے کہ ان علاقوں میں کئی مقدس مقامات اور مشہور مندر موجود ہیں۔ یہاں بیشتر اوقات عقیدتمندوں کی بھیڑ لگی رہتی ہے۔ یہاں بم اسکواڈ اور خفیہ پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔
رتناگیری کے ساحلوں پر سیکوریٹی سخت
اس دوران کوکن کے ساحلوں پر بھی سیکوریٹی سخت کر دی گئی ہے۔ خاص کر رتناگیری ضلع میں۔ یاد رہے ۱۹۹۳ء کےبم دھماکوں کیلئے کوکن کے ساحل ہی سے دھماکہ خیز اشیاء بیرون ملک سے ہندوستان لائی گئی تھیں۔ اسی کے پیش نظر ہر دہشت گردانہ کارروائی کے بعد کوکن میں سیکوریٹی سخت کر دی جاتی ہے۔ رتنا گیری شہر پولیس اسٹیشن کے انچارج وویک پاٹل نےاطلاع دی کہ کوکن کے ۵۲۵؍ لینڈنگ پوائنٹ کو ’حساس‘ قرار دیا گیا ہے۔ یہاں سیکوریٹی سخت کر دی گئی ہے۔ خاص کر رتنا گیری کے ساحلوں پر بم اسکواڈ کو تعینات کیا گیا ہے۔ پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھا دی گئی ہے۔ ماہی گیروں پر اور ان کی حرکات اور سکنات پر پہلے سے زیادہ نظر رکھی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ اگر وہ اپنے آس پاس کوئی مشتبہ سرگرمی دیکھیں تو فوراً اس کی اطلاع پولیس کو دیں۔