Updated: June 16, 2025, 9:53 PM IST
| Washington
سابق امریکی صدر براک اوبامہ نے پیر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا کہ ۱۳ سال قبل، میری قیادت میں انتظامیہ نے ان نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدام اٹھایا جو ہر لحاظ سے امریکی تھے لیکن کاغذات پر غیر امریکی تھے۔ انہوں نے امیگریشن نظام میں اصلاحات کرنے پر بھی زور دیا۔
براک اوبامہ۔ تصویر: آئی این این
امریکہ کے سابق صدر براک اوبامہ نے پیر کو ملک کے امیگریشن نظام میں ہمدردی اور قانونی اصلاحات کا مطالبہ کیا اور تارک وطن خاندانوں کو "دشمن" کے طور پر پیش کرنے کے خلاف خبردار کیا۔ اوبامہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر لکھا، "۱۳ سال قبل، میری قیادت میں انتظامیہ نے ان نوجوانوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدام اٹھایا جو ہر لحاظ سے امریکی تھے لیکن کاغذات پر غیر امریکی تھے۔" سابق صدر کا بیان، ٹرمپ انتظامیہ کے تحت امیگریشن پالیسیوں، ان کے سخت نفاذ اور غیر دستاویزی تارکین وطن کیلئے حفاظتی اقدامات میں کمی پر جاری نئی بحث کے دوران سامنے آئے ہیں۔
اوبامہ نے اس پالیسی کو ایک مثال کے طور پر بیان کیا کہ کس طرح امریکہ "تارکین وطن کی قوم اور قوانین کی قوم" دونوں بن سکتا ہے۔ انہوں نے امریکیوں پر زور دیا کہ وہ آج اس اصول پر غور کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسی طرح کے پس منظر کے حامل خاندان جو صرف زندگی گزارنا، کام کرنا اور اپنی برادریوں کی مدد کرنا چاہتے ہیں، انہیں "دشمن" بنا کر پیش کیا جارہا ہے۔"
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: ڈونالڈ ٹرمپ کے خلاف امریکہ کے بڑے شہروں میں دسیوں ہزار ریلیاں
اوبامہ نے امیگریشن پالیسی میں اصلاحات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں تمام لوگوں کے وقار کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ ہم، اپنی مشترکہ انسانیت کو تسلیم کرتے ہوئے اور ایک دوسرے کے ساتھ وقار اور احترام سے پیش آتے ہوئے، اپنے ٹوٹے پھوٹ کے شکار امیگریشن نظام کو ٹھیک کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ درحقیقت، یہی وہ واحد طریقہ ہے جس سے ہم کبھی کامیاب ہوں گے۔