امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اس ملاقات سے قبل امریکی صدر نے دھمکی دی ہے کہ یا تو امریکہ اور چین کے درمیان کوئی اچھامعاہدہ طے پا جائے گا یا پھر چین کو۱۵۵؍ فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
EPAPER
Updated: October 21, 2025, 5:11 PM IST | Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اس ملاقات سے قبل امریکی صدر نے دھمکی دی ہے کہ یا تو امریکہ اور چین کے درمیان کوئی اچھامعاہدہ طے پا جائے گا یا پھر چین کو۱۵۵؍ فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا پڑے گا۔
امریکہ اور چین کے درمیان جاری تجارتی جنگ ختم ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں تاہم جیسا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا ہے کہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو تجارتی جنگ مزید شدت اختیار کر سکتی ہے۔ درحقیقت ٹرمپ چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ اس ملاقات سے قبل ٹرمپ نے پیر کو امید ظاہر کی کہ چین کے ساتھ ایک بڑا معاہدہ طے پا جائے گا جو دونوں ممالک اور پوری دنیا کے لیے بہت اچھا ہو گا تاہم ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر دونوں ممالک کے درمیان کوئی معاہدہ نہیں ہوتا ہے تو چین پر۱۵۵؍ فیصد ٹیرف عائد کیا جا سکتا ہے۔ امریکی صدر نے یہ بات وائٹ ہاؤس میں آسٹریلیا کے وزیر اعظم انتھونی البانی کی میزبانی کے دوران کہی۔
ٹرمپ نے چین کی تعریف کی
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ چین کی دل میں امریکہ کے لیے بہت احترام ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ چین اس وقت اپنی اشیا پر۵۵؍ فیصد ٹیرف لگا رہا ہے جو کافی زیادہ ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اور چین کے بہت اچھے تعلقات ہیں اور وہ جنوبی کوریا کے محصولات کے حوالے سے دو ہفتوں میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ اس ملاقات کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ وہ جن پنگ کے ساتھ مل کر ایسے نتیجے پر پہنچیں گے جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوں۔ ان کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چین نے نایاب زمینی معدنیات، اسمارٹ فونز، لڑاکا طیاروں، الیکٹرک گاڑیوں اور دیگر ٹیکنالوجیز کے لیے ضروری اشیاء کی برآمد پر پابندیاں سخت کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: ۲۰۲۷ءکا انتخاب اتر پردیش کا مستقبل طے کرے گا: اکھلیش یادو
چین نے ٹیرف کی وجہ سے امریکہ کے خلاف اپنا لہجہ نرم کر لیا
امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی جنگ کافی عرصے سے جاری ہے۔ ٹرمپ نے چین پر محصولات عائد کیے ہیں اور ان کا خیال ہے کہ چین اس کی وجہ سے امریکہ کے لیے زیادہ احترام کا مظاہرہ کر رہا ہے، لیکن چینی حکام نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ ٹیرف تعلقات کو سنبھالنے کا غلط طریقہ ہے۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے چینی اشیاء پر ۵۵؍ سے۵۷؍ فیصد تک ٹیرف عائد کر رکھا ہے۔ ٹرمپ کے مطابق اس سے ان کے لیے اربوں ڈالر کی آمدنی ہو رہی ہے۔ ٹرمپ چین کے ساتھ تجارتی مذاکرات میں ٹیرف کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں اور مزید ۱۰۰؍فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی دی ہے تاہم اس سختی کے رجحان کے باوجود ٹرمپ کا خیال ہے کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ اپنے اچھے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے ایک معاہدہ ممکن ہے۔