امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ وہ ویزے کے معیارات پر نظر ثانی کریں گے تاکہ چین اور ہانگ کانگ سے آنے والے تمام ویزے کی درخواستوں کی مزید جانچ کی جاسکے۔
EPAPER
Updated: May 29, 2025, 10:09 PM IST | Washington
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ وہ ویزے کے معیارات پر نظر ثانی کریں گے تاکہ چین اور ہانگ کانگ سے آنے والے تمام ویزے کی درخواستوں کی مزید جانچ کی جاسکے۔
روبیو نے ایک بیان میں کہا، ’’ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی قیادت میں، امریکی محکمہ خارجہ ہوم لینڈ سیکورٹی کے ساتھ مل کر چینی طلباء کے ویزے سختی سے منسوخ کرے گا، بشمول ان طلباء کے جو چینی کمیونسٹ پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں یا اہم شعبوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’ہم ویزے کے معیارات پر بھی نظرثانی کریں گے تاکہ عوامی جمہوریہ چین اور ہانگ کانگ سے آنے والے تمام مستقبل کے ویزے کی درخواستوں کی سخت چھان بین کی جا سکے۔‘‘ اس سے قبل امریکی انتظامیہ نے ہزاروں بین الاقوامی طلبہ کے ویزے منسوخ کئے تھے، جن میں سے کچھ پر فلسطینیوں کی حمایت میں کیمپس احتجاج میں حصہ لینے یا اسرائیل پر تنقید کرنے والے مضامین لکھنے کی وجہ سے کارروائی کی گئی تھی۔بدھ کے روز، ٹرمپ نے غیر ملکی طلباء کی داخلے کی حد۱۵؍ فیصد تک مقرر کرنے کا مشورہ دیا اور کچھ بین الاقوامی طلباء کو ’’خرابی پھیلانے والے‘‘اور ’’انتہا پسند‘‘ قرار دیا۔
چین نے امریکی وزیر کے اس اعلان کو امتیازی قرار دیا،چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ ’’سیاسی اقدام‘‘ امریکہ کے اس جھوٹ کو بے نقاب کرتا ہے کہ وہ نام نہاد آزادی کا تحفظ کرتا ہے، ساتھ ہی دنیا میں اس کی شبیہہ کو مزید خراب کرے گا۔ وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے بیجنگ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’امریکہ کا چینی طلباء کے ویزے خیالیت اور قومی سلامتی کے بہانے منسوخ کرنے کا غیر معقول فیصلہ چینی طلباء کے قانونی حقوق کو شدید نقصان پہنچاتا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان عوامی تعلقات کو متاثر کرتا ہے۔‘‘ ماؤ نے چینی دارالحکومت میں ایک براہ راست پریس کانفرنس میں کہا، ’’چین سختی سے اس کی مخالفت کرتا ہے اور امریکہ کے خلاف احتجاج درج کرایا ہے۔‘‘