Updated: December 01, 2024, 6:28 PM IST
| Washington
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستانی تارکین وطن کے بیٹے اور اپنے سابق معاون کاش پٹیل کو فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن(ایف بی آئی) کی سربراہی کیلئے منتخب کیا ہے۔ کاش پٹیل کے کام لینے کیلئے، ایف بی آئی کے موجودہ ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کو استعفیٰ دینا ہوگا یا انہیں برطرف کردیا جائے گا۔
کاش پٹیل۔ تصویر: آئی این این۔
امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہندوستانی تارکین وطن کے بیٹے اور اپنے سابق معاون کاش پٹیل کو فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی سربراہی کیلئے منتخب کیا ہے۔ یہ اطلاع اتوار کو میڈیا رپورٹس میں دی گئی۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پہلی ٹرمپ انتظامیہ میں امریکی محکمہ دفاع کے سابق سربراہ پٹیل آنے والے ریپبلکن صدر کے سخت حامی رہے ہیں۔ ٹرمپ کی جانب سے پٹیل کی نامزدگی کے اعلان کے بعد بظاہر ری پبلکن ایف بی آئی کے موجود سربراہ کرسٹوفر رے کو تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کرسٹوفر رے کو ٹرمپ نے اپنی پہلی صدارت میں نامزد کیا تھا اور ان کی مدت۲۰۲۷ء تک ہے۔ بتا دیں کہ ایف بی آئی کے ڈائریکٹرز کو ۱۰؍ سال کیلئے مقرر کیا جاتا ہے۔ صدر کی نامزدگی کے بعد ڈائریکٹر کی تقرری کیلئے سینیٹ کی توثیق ضروری ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: جناح ہاؤس تشدد کیس میں عمران خان پر جرم ثابت
کاش پٹیل کی نامزدگی کے بارے میں سوال پر ایف بی آئی کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایف بی آئی کا عملہ امریکہ کو درپیش خطرات کے مقابلے کیلئے ذمے داریاں ادا کرنے میں ہمہ وقت مصروف رہتا ہے۔ ڈائریکٹر رے ایف بی آئی کیلئے کام کرنے والے مرد و خواتین پر اپنی توجہ مرکوز رکھیں گے۔ صدر ٹرمپ نے اپنی ۲۰۱۶ءکی کیمپین کے بارے میں تحقیقات کرنے والے جیمز کومی کو ایف بی آئی کی سربراہی سے برطرف کرکے ۲۰۱۷ءمیں کرسٹوفر رے کو نامزد کیا تھا۔ تاہم، بعد ازاں رے کو ٹرمپ کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ کرسٹوفر رے کے دور میں ایف بی آئی نے خفیہ دستاویزات کے معاملے میں عدالت کی اجازت سے ٹرمپ کی مار اے لاگو کی رہائش کی تلاشی لی تھی۔ اس کے علاوہ سنیچرکو منتخب صدر نے فلوریڈا کی کاؤنٹی ہلزبرو کے شیرف چیڈ کرونسٹر کو ڈرگ انفورسٹمنٹ ایجنسی کا ایڈمنسٹریٹر نامزد کرنے کا اعلان کیا۔ ٹرمپ نے رئیل اسٹیٹ کے نمایاں سرمایہ کار اور اپنے داماد جیرڈ کشنر کے والد چارلس کشنر کو فرانس میں امریکہ کا سفیر نامزد کیا ہے۔