• Sat, 07 December, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکی انتخابات۲۰۲۴ء: الٹی گنتی شروع، ٹرمپ اور ہیرس کی توجہ سات سوئنگ ریاستوں پر

Updated: November 03, 2024, 8:32 PM IST | Washington

امریکہ میں صدارتی انتخابات۵؍ نومبر کو ہونے والے ہیں جس کیلئے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ جیت کیلئے دونوں امیدواروں کی نظریں سات سوئنگ ریاستوں ایریزونا، نیواڈا، وسکونسن، مشی گن، پنسلوانیا، شمالی کیرولینا پر ہیں۔ یہ سات ریاستیں ایسی ہیں جہاں ووٹروں کا موڈ کسی ایک سیاسی جماعت کی حمایت تک محدود نہیں ہے۔

Kamala Harris and Donald Trump. Photo: INN.
کملا ہیرس اور ڈونالڈ ٹرمپ ۔ تصویر: آئی این این۔

ڈیموکریٹ پارٹی کی امیدوار کملا ہیرس اور ان کے ریپبلکن حریف سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتخابی مہم کے ووٹنگ کے اختتام سے قبل کوئی موقع نہیں چھوڑ رہے ہیں۔ دونوں لیڈران ہم وطنوں سے اپنےلئے حمایت مانگ رہے ہیں اور انہیں وہائٹ ہاؤس بھیجنے کی جذباتی اپیل کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات۵؍ نومبر کو ہونے والے ہیں جس کیلئے الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے۔ نائب صدر ہیرس نے سنیچر کو وسکونسن میں اپنے ہزاروں پرجوش حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا، ’’ `ہم جیتیں گے، امریکی سیاست میں نئی ​​نسل کو آگے لانے کا وقت آگیا ہے۔ ‘‘وہ سنیچر کو وسکونسن اور شمالی کیرولائنا میں انتخابی مہم چلا رہی تھیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: پاکستان: اکتوبر میں دہشت گردانہ حملوں میں ۱۹۸؍ افراد ہلاک، ۱۱۱؍ زخمی ہوئے: رپورٹ

دریں اثنا، ۷۸؍ سالہ ڈونالڈ ٹرمپ نے سنیچر کو اپنی انتخابی مہم کیلئے ورجینیا کا انتخاب کیا۔ سلیم میں اپنے ہزاروں حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق صدر نے ملک میں امن اور خوشحالی کا نیا دور لانے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کملا ہیرس کو ایک لبرل بائیں بازو اور بنیاد پرست قرار دیا۔ ٹرمپ اگلے دو دنوں میں مشی گن، پنسلوانیا، جارجیا اور شمالی کیرولینا میں انتخابی مہم چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات جیتنے کیلئے امیدوار کو ۲۷۰؍ الیکٹورل کالج ووٹ درکار ہوتے ہیں۔ امریکی صدارتی انتخابات کا احاطہ کرنے والی ویب سائٹ کے مطابق ہیرس کو ۲۲۶؍الیکٹورل ووٹ اور ٹرمپ کو۲۱۹؍ الیکٹورل ووٹ ملنے کا یقین ہے۔ کملا ہیرس کو۲۷۰؍ کے جادوئی نمبر تک پہنچنے کیلئے۴۴؍ اضافی الیکٹورل کالج ووٹ درکار ہیں جبکہ ٹرمپ کو ۵۱؍کی ضرورت ہے۔ جیت کیلئے دونوں امیدواروں کی نظریں سات سوئنگ ریاستوں ایریزونا، نیواڈا، وسکونسن، مشی گن، پنسلوانیا، شمالی کیرولینا پر ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: `’بریٹ‘ (brat) کولنز ڈکشنری کا ورڈ آف دی ایئر

امریکہ کی زیادہ تر ریاستیں ایسی ہیں جہاں تاریخی طور پر ڈیموکریٹ پارٹی یا ریپبلکن پارٹی کا غلبہ ہے۔ لیکن یہ سات ریاستیں (ایریزونا، نیواڈا، وسکونسن، مشی گن، پنسلوانیا، نارتھ کیرولینا) ایسی ہیں جہاں ووٹروں کا موڈ کسی ایک سیاسی جماعت کی حمایت تک محدود نہیں ہے۔ ان ریاستوں کے ووٹر ہر الیکشن میں اپنی ترجیحات بدلتے رہتے ہیں، یعنی ان کا مزاج بدلتا رہتا ہے۔ اس وجہ سے انہیں سوئنگ اسٹیٹس یا بدلنے والی ریاستیں کہا جاتا ہے۔ سیاسی پنڈتوں کا خیال ہے کہ۱۹؍ الیکٹورل کالج ووٹوں کے ساتھ پنسلوانیا اور۱۵؍ الیکٹورل کالج ووٹ والی مشی گن ریاست اس بار امریکی صدارتی انتخابات میں جیت اور ہار کا فیصلہ کریں گی۔ تازہ ترین سروے بتاتے ہیں کہ مشی گن اور پنسلوانیا میں کملا ہیرس اورڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان سخت مقابلہ ہے۔ سروے کے مطابق ڈونالڈ ٹرمپ کو ان دونوں ریاستوں میں کملا ہیرس پر۱ء۱؍ فیصد پوائنٹس کی معمولی برتری حاصل ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس دونوں ان سات ریاستوں میں اپنی تمام تر کوششیں لگا رہے ہیں اور بڑی ریلیوں سے خطاب کر رہے ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK