• Thu, 04 September, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی ہندو گروپ نے وزیر اعظم مودی، ذات پات پر ’ہندوفوبک‘ تبصرہ کرنےپر ناوارو کو ہٹانے کا مطالبہ کیا

Updated: September 04, 2025, 6:01 PM IST | Washington

ہندو گروپ نے اپنے بیان میں کہا کہ ”ناوارو کی بیان بازی ایک ارب سے زائد ہندوؤں کے وقار کو خطرے میں ڈالتی ہے اور دونوں بڑی جمہوریتوں کے درمیان بنیادی تعلقات کو خطرہ پہنچاتی ہے۔“

Peter Navarro. Photo: X
پیٹر ناوارو۔ تصویر: ایکس

امریکہ کے ایک ہندو گروپ نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سینئر تجارتی مشیر پیٹر ناوارو کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ گروپ نے ناوارو پر ہندوستان کے ذات پات نظام کے متعلق ”ہندوفوبک“ تبصرہ کرنے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی توہین کرنے کا الزام لگایا ہے۔ امریکن ہندو اگینسٹ ڈیفیمیشن (اے ایچ اے ڈی)، جو ہندو پالیسی اینڈ ایڈووکیسی کلیکٹیو (ہندو پیکٹ) کے تحت ایک نگران ادارہ ہے، نے اس ہفتے کے شروع میں ناوارو کے متنازع تبصرے کے بعد ایک بیان جاری کیا۔

ناوارو نے فاکس نیوز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ”ہندوستانی عوام کی قیمت پر برہمن منافع خوری کر رہے ہیں اور ہم اسے روکنا چاہتے ہیں۔“ انہوں نے ہندوستان کی روسی تیل کی مسلسل خریداری کو ”مودی کی جنگ“ قرار دیا اور کہا کہ نئی دہلی روس کی یوکرین میں جنگ کو فنڈ فراہم کر رہا ہے۔

یہ بھی پڑھئے: برہمن ہندوستانیوں کی قیمت پر کمائی کررہے ہیں: ٹرمپ کے مشیر پیٹر ناوارو کا ہندوستان پر تازہ حملہ

ہندو مذہبی علامات پر تنقید

گزشتہ ہفتے، ناوارو نے مودی کی زعفرانی لباس میں مراقبہ کرتے ہوئے ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے ہندوستان کی توانائی پالیسی پر تنقید کی۔ ناوارو کی پر ہندوستانیوں نے سخت غم وغصے کا اظہار کیا۔ ہندو گروپس نے کہا کہ یہ تصویر ایک مقدس مذہبی عمل کا مذاق اڑاتی ہے اور ہندو مذہب کی توہین کرتی ہے۔

اے ایچ اے ڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ ”ناوارو کی بیان بازی نہ صرف ایک ثقافتی خلاف ورزی ہے بلکہ لاپرواہ اشتعال انگیزی کے دائرے میں بھی آتی ہے، جو ایک ارب سے زائد ہندوؤں کے وقار کو خطرے میں ڈالتی ہے اور دونوں بڑی جمہوریتوں کے درمیان بنیادی تعلقات کو خطرہ پہنچاتی ہے۔“

یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ہندوستان کے ساتھ امریکہ کے تجارتی تعلقات ”مکمل طور پر یکطرفہ“ ہیں

ہندو پیکٹ کے کنوینر اجے شاہ نے ناوارو پر ’حد پار‘ کرنے کا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ ”یہ خارجہ پالیسی نہیں ہے۔ یہ ’ہندو فوبیا‘ ہے جسے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔“ انہوں نے ٹرمپ سے اپنے مشیر کو برطرف کرنے کی اپیل کی۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK