امریکہ کی تقریباً نصف آبادی ایران پر امریکی فضائی حملوں کے خلاف ہے، اس کے علاوہ ۲۵؍ فیصد عوام اس کی حمایت میں ہیں، جبکہ ۳۰؍ فیصد عوام نے کوئی رائے قائم نہیں کی ہے۔
EPAPER
Updated: June 19, 2025, 10:04 PM IST | Washington
امریکہ کی تقریباً نصف آبادی ایران پر امریکی فضائی حملوں کے خلاف ہے، اس کے علاوہ ۲۵؍ فیصد عوام اس کی حمایت میں ہیں، جبکہ ۳۰؍ فیصد عوام نے کوئی رائے قائم نہیں کی ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے جمعرات کو ایک سروے کرایا جس کے نتجے میں یہ بات سامنے آئی کہ امریکی عوام کی تقریباً نصف آبادی( ۴۵؍ فیصد) ایران پر امریکی فضائی حملوں کے خلاف ہے، اس کے علاوہ ۲۵؍ فیصد عوام اس کی حمایت میں ہیں، جبکہ ۳۰؍ فیصد عوام نے کوئی رائے قائم نہیں کی ہے۔یہ سروے بدھ کو ٹیکسٹ میسج کے ذریعے کیا گیا جس کے ۱۰۰۰؍سے زائد جوابات موصول ہوئے۔ یہ اعداد و شمار اس وقت سامنے آئے ہیں جب مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ رہی ہے اور امریکہ ایران اسرائیل تنازع کے حالیہ واقعات کے جواب پر غور کر رہا ہے۔یہ سروے عوام کے ایک بڑے حصے کے جنگ کے تعلق سے خدشات کو ظاہر کرتا ہے ۔ اور جنگ کے مخالفین اور حامیوں کے مابین ۲۰؍ پوائنٹ کا فرق اس کا واضح ثبوت ہے۔
دو تہائی ڈیموکریٹ نے جنگ کے خلاف اپنے خیالات کا اظہار کیا، جو پارٹی کے اندر جنگ کی مخالفت کی شدت کو ظاہر کرتا ہے۔اس کے بر خلاف ۴۷؍ فیصد نے امریکی حملے کی حمایت کی، جبکہ ۲۴؍ فیصد نے اس کی مخالفت کی، اور ۲۹؍ فیصد غیر جانبدار رہے۔اسی طرح ایسے افراد جنہوں نے ٹرمپ کو ووٹ دیا تھا ، ان میں ۴۶؍ فیصد نے حملے کی حمایت کی، جبکہ ۲۶؍ فیصد نے مخالفت کی، اور ۲۸؍ فیصد نے کوئی رائے قائم نہیں کی۔
ایران کے جوہری پروگرام کے تعلق سے سوال پر ۲۰؍ فیصد نے اسے امریکہ کیلئے سنگین خطرہ تصور کیا، جبکہ ۵۰؍ فیصد نے کسی حد تک خطرہ قرار دیا، جبکہ ایک تہائی نے اسے کم خطرناک قرار دیا۔جب اس سروے میں ایران سے جنگ میں امریکہ کے مکمل طور پر شامل ہونے کے تعلق سے رائے لی گئی تو ۱۰؍ میں سے ۴؍ نے اسے انتہائی تشویشناک قرار دیا جبکہ اتنے ہی لوگوں نے اسے کم تشویشناک قرار دیا۔
دریں اثناء یہ سروے عوامی رائے میں فوجی مداخلت کے حوالے سے واضح تقسیم اور جماعتی تفاوت کو ظاہر کرتا ہے، جبکہ ایرانی جوہری پروگرام کو زیادہ تر امریکی کسی حد تک خطرناک سمجھتے ہیں۔