Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکہ: ٹرمپ کے مقرر کردہ عہدیداروں کے ملازمین کا پولی گراف ٹیسٹ

Updated: July 12, 2025, 9:00 PM IST | Washington

ٹرمپ کے مقرر کردہ عہدیداروں کی خدمت کرنے والے ملازمین پر ایف بی آئی جھوٹ پکڑنے والے آلے (پولی گراف ٹیسٹ) کا استعمال کر رہی ہے، یہ اقدام ڈائریکٹر کیش پٹیل کی تنقید کرنے والے اندرونی ملازمین کی نشاندہی کے لیے کیا جا رہا ہے۔

Kash Patel. Photo: INN
کیش پٹیل۔ تصویر: آئی این این

ایف بی آئی نے اپنے ہی عملے پر پولی گراف ٹیسٹ کا استعمال بڑھا دیا ہے۔ یہ اقدام ڈائریکٹرکیش پٹیل کی تنقید کرنے والے اندرونی ملازمین کی نشاندہی کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس مہم میں درجنوں ملازمین شامل ہیں، جو ایف بی آئی کے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر ہے۔ عام طور پر پولِی گراف صرف جاسوسی، بدعنوانی یا سنگین غلط روی کے معاملات میں استعمال ہوتا تھا۔ ٹائمز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سینئر ایف بی آئی ملازمین سےتفتیش کی گئی کہ کیا انہوں نے پٹیل کی تنقید کی یا میڈیا کو معلومات فراہم کیں۔ ایک ایجنٹ سے خاص طور پر پوچھا گیا کہ کیا اس نے پٹیل کے خلاف کوئی منفی ریمارکس دیے، جبکہ دوسرے کا ایک اندرونی تحقیقات میں پولِی گراف ٹیسٹ کیا گیا۔ یہ تحقیقات ڈائریکٹر کی غیر معمولی درخواست (بطور سروس ہتھیار) کی تفصیلات لیک کرنے والے کو ڈھونڈنے کے لیے تھیں۔ پولِی گراف کا اس طرح استعمال کچھ لوگوں کے خیال میں ایک سنگین انحراف ہے۔

یہ بھی پڑھئے: امریکہ نے مغربی کنارے پرعیسائی قصبے پریہودی آبادکاروں کے حملوں کی مذمت کی

سابق سینئر ایجنٹ مائیکل فائنبرگ کا کہنا ہے کہ انہیں پیٹر اسٹرزوک (وہ انٹیلی جنس افسر جس نے ٹرمپ-روسی تحقیقات کی قیادت کی اور بعد میں نجی پیغامات میں ٹرمپ مخالف جذبات کا اظہار کرنے پر برطرف کیا گیا) کے ساتھ دوستی پر پولِی گراف ٹیسٹ کی دھمکی دی گئی۔ فائنبرگ نے آخرکار ٹیسٹ دیے بغیر استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے لاءفیئر میں شائع شدہ ایک سخت تنقیدی مضمون میں پٹیل اور ان کے ڈپٹی ڈین بونجینو پر الزام لگایا کہ وہ ’’نظریاتی پاکیزگی‘‘ کو عملی مہارت پر ترجیح دے رہے ہیں۔ ان کے الفاظ تھے’’پٹیل اور بونجینو کے دور میں، نظریاتی پاکیزگی اور عملے کے مسلسل سیاسی استعمال کے لیے مہارت اور عملی قابلیت کو قربان کیا جا رہا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے: ڈبلیو ایچ او نے شیخ حسینہ کی بیٹی پر جعلسازی اور بدعنوانی کے الزامات عائد کئے

وضح رہے کہ ایف بی آئی نے اب تک رپورٹ کی تفصیلات کی نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید، یہ کہتے ہوئے کہ’’ وہ ملازمین کے معاملات اور اندرونی مباحثوں پر تبصرہ نہیں کرتی۔‘‘ پٹیل طویل عرصے سے متنازعہ شخصیت رہے ہیں۔ ان کی کتاب گورنمنٹ گینگسٹرز میں ذاتی دشمنوں کی فہرست شامل تھی، جس نے ادارے کے سابقہ افسران اور شہری آزادیوں کے حامیوں میں تشویش پھیلا دی ہے۔ انہیں خدشہ ہے کہ وہ ایجنسی کو سیاسی بنا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنے دورِ حکومت میں بارہا ایف بی آئی کو نشانہ بنایا تھا۔ اندرونی کشیدگی کے ماحول میں، ایف بی آئی سابق سی آئی اے ڈائریکٹرجان برینن اور سابق ایف بی آئی ڈائریکٹر جیمز کومی کے خلاف مجرمانہ تحقیقات بھی کر رہی ہے۔ یہ تحقیقات موجودہ سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف کی جانب سے دیے گئے حوالے سے شروع کی گئی ہیں اور خیال ہے کہ یہ اوباما اور ٹرمپ دور کے عہدیداروں کی صدر سے متعلق تحقیقات میں کردار سے منسلک ہیں۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK