امریکہ نے مغربی کنارےپر غیر قانونی یہودی آبادکاروں کےذریعے عیسائی قصبے پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے شہریوں اور عیسائیوں کے تحفظ کے فوری اقدامات کی اپیل کی۔
EPAPER
Updated: July 12, 2025, 4:09 PM IST | Washington
امریکہ نے مغربی کنارےپر غیر قانونی یہودی آبادکاروں کےذریعے عیسائی قصبے پر حملوں کی مذمت کرتے ہوئے شہریوں اور عیسائیوں کے تحفظ کے فوری اقدامات کی اپیل کی۔
امریکہ نے جمعرات کو مقبوضہ مغربی کنارے میںکسی بھی فریق کی جانب سے مجرمانہ تشدد کی سخت مذمت کی ہے۔ یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب غیر قانونی یہودی آبادکاروں نے فلسطینی قصبوں بشمول طیبہ — جوفلسطین کا آخری باقی ماندہ مکمل طور پر مسیحی گاؤں — ہے اس پر حملوں کی لہر چلا رکھی ہے۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے حالیہ تشدد، جس میں طیبہ میں آتش زنی اورحملے شامل ہیں، پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے شہریوں بشمول عیسائیوں کے تحفظ پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھئے: ۵۰؍فیصد ٹیریف پربرازیل برہم، امریکہ کو جوابی اقدام کا انتباہ
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کے لیے عیسائیوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے، جس پر ٹرمپ کا عیسائی مخالف تعصب کے خلاف صدارتی حکم نامہ بھی موجود ہے۔ بروس نے مخصوص واقعات پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجی موقف اور سیکیورٹی واقعات سے متعلق سوالات براہ راست اسرائیلی حکومت سے کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ غزہ پٹی کے خلاف اسرائیل کی *نسل کشی کی جنگ کے آغاز سے اب تک مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور غیر قانونی آبادکاروں نے کم از کم۹۹۴؍ فلسطینیوں کو ہلاک اور ۷۰۰۰؍ سے زائد کو زخمی کیا ہے۔ گزشتہ جولائی میں ایک تاریخی رائےمیں بین الاقوامی عدالت انصاف نے فلسطینی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کوغیر قانونی قرار دیتے ہوئے مغربی کنارے اور مشرقی یروشلم میں تمام یہودی بستیوں کے فوری خاتمے کا حکم دیا تھا۔