امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو حماس کے آخری گڑھ رفح پر جہاں ۱۳؍ لاکھ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، اس وقت تک ایک مکمل پیمانے کا حملہ نہیں کرنا چاہئے جب تک اس کے پاس وہاں موجود عام شہریوں کی حفاظت کا کوئی منصوبہ موجود نہ ہو۔
EPAPER
Updated: February 14, 2024, 12:02 PM IST | Agency | Washington
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو حماس کے آخری گڑھ رفح پر جہاں ۱۳؍ لاکھ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، اس وقت تک ایک مکمل پیمانے کا حملہ نہیں کرنا چاہئے جب تک اس کے پاس وہاں موجود عام شہریوں کی حفاظت کا کوئی منصوبہ موجود نہ ہو۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو حماس کے آخری گڑھ رفح پر جہاں ۱۳؍ لاکھ فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، اس وقت تک ایک مکمل پیمانے کا حملہ نہیں کرنا چاہئے جب تک اس کے پاس وہاں موجود عام شہریوں کی حفاظت کا کوئی منصوبہ موجود نہ ہو۔ اردن کے شاہ عبداللہ دوئم کا وہائٹ ہاؤس میں اس مسئلہ پر مذاکرات کیلئے امریکی صدر نے خیر مقدم کیا۔ اردن کے فرمانروا شاہ عبداللہ دوئم سے ملاقات میں امریکی صدر نے اعتراف کیا کہ غزہ میں جان سے ہاتھ دھونے والوں میں بڑی تعداد بے گناہ شہریوں اور بچوں کی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ میں ۶؍ ہفتوں کے جنگ بندی معاہدے کے لیے کام جاری ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ غزہ میں ہر بے گناہ زندگی کا نقصان ایک المیہ ہے۔ اردن کےشاہ عبداللہ کے ساتھ کھڑے ہو کر بائیڈن نے کہا کہ معاہدے کے اہم موضوعات میز پر ہیں، ان پر گفتگو جاری ہے۔
دونوں لیڈروں نے غزہ میں یرغمالوں کی رہائی کی کوششوں اور سرحدی شہر رفح میں ایک ممکنہ اسرائیلی حملے پر بڑھتی ہوئی تشویش پر گفت و شنید کی۔ شاہ عبد اللہ سے یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہوئی ہے جب بائیڈن اور ان کے مشیر حماس کے خلاف اسرائیل کی جنگ میں ایک اور وقفے کی ثالثی کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ خطے میں انسانی ہمدردی کی امداد اور رسدیں بھیجی جا سکیں اور یرغمالوں کو وہاں سے نکالا جا سکے۔ بائیڈن نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ امریکہ کسی معاہدے کو طے کرانے کیلئے اپنی ہر ممکن کوشش کرے گا جن میں لڑائی میں کم از کم ۶؍ ہفتوں کا وقفہ اور حماس کے پاس موجود بقیہ یرغمالوں کی رہائی اہم ہے ۔ شاہ عبد اللہ نے اس موقع پر کہا کہ بائیڈن کی قیادت اس تنازع سے نمٹنے میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں اس وقت ایک دیرپا امن کی ضرورت ہے۔ اس جنگ کوختم ہونا چاہئے ۔ ‘‘بائیڈن نے کہا کہ انہیں ایک ایسی ریاست کی تعمیر کے لیے تیار ہونا ہو گا جو امن کو قبول کرے اور حماس اور ’اسلامی جہاد‘ جیسی تنظیموں کی سرپرستی نہ کرے۔
عبد اللہ نے زور دے کر کہا کہ مغربی کنارہ اور غزہ کی علاحدگی کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں سربراہوں کی ملاقات سے قبل پیر کی صبح بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل بائیڈن نے شاہ عبداللہ، ملکہ رانیا اور ولی عہد شہزادہ حسین کا وہائٹ ہاؤس میں خیر مقدم کیا۔