Updated: December 06, 2025, 6:06 PM IST
| Washington
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ۲۰۲۶ء فیفا ورلڈ کپ ڈرا کے دوران فیفا کا نیا امن ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی شخصیت بن گئے۔ فیفا کے صدر گیانی انفینٹینو نے واشنگٹن ڈی سی میں ایک تقریب کے دوران یہ ایوارڈ پیش کیا، جس کا مقصد عالمی امن اور اتحاد کے فروغ کیلئےان کی غیر معمولی کوششوں کو سراہنا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ۲۰۲۶ء فیفا ورلڈ کپ کی ڈرا تقریب میں فیفا کے نئے اور پہلے اعزاز برائے امن سے نوازا گیا۔ اس طرح وہ اس ایوارڈ کے پہلے وصول کنندہ بن گئے۔ بیشتر افراد اسے ٹرمپ کے ادھورے رہ جانے والے نوبیل امن انعام کے خواہش سے جوڑ رہے ہیں۔فیفا کے صدر اور ٹرمپ کے قریبی ساتھی گیانی انفینٹینو نے واشنگٹن ڈی سی کے کینیڈی سینٹر میں منعقدہ تقریب میں ۷۹؍ سالہ امریکی صدر کو یہ ایوارڈ پیش کیا۔ ٹرمپ نے اعزاز قبول کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ میرے لئے زندگی کے عظیم ترین اعزازات میں سے ایک ہے۔ ہم نے دنیا بھر میں لاکھوں جانیں بچانے میں کردار ادا کیا ہے۔‘‘ ٹرمپ نے اپنی بات میں روانڈا ڈی آر کانگو اور پاکستان ہندوستان کے تنازعات کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کی براہ راست مداخلت سے کئی ممکنہ جنگوں کو روکا گیا۔
ان کے مطابق:’’ڈی آر کانگو میں ۱۰؍ ملین سے زیادہ لوگ مارے گئے تھے اور یہ تعداد تیز رفتاری سے بڑھ رہی تھی۔ ہم نے کئی تنازعات کو شروع ہونے سے پہلے ہی روکنے میں مدد کی۔‘‘ انفینٹینو نے ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایوارڈ انہیں دنیا بھر میں امن اور اتحاد کیلئے کئے گئے ’’غیر معمولی اور شاندار اقدامات‘‘ پر دیا گیا ہے۔ فیفا نے نومبر میں اعلان کیا تھا کہ نیا سالانہ امن ایوارڈ ان شخصیات کو دیا جائے گا جو ’’آئندہ نسلوں کیلئے امید پیدا کریں۔‘‘ ٹرمپ کا اس ایوارڈ کا پہلا وصول کنندہ ہونا حیران کن نہیں کیونکہ ۵۵؍ سالہ انفینٹینو ٹرمپ کے ساتھ مضبوط تعلقات رکھتے ہیں اور صدر ٹرمپ کی واپسی کے بعد انہوں نے دیگر عالمی لیڈروں کی نسبت زیادہ مرتبہ وہائٹ ہاؤس کا دورہ کیا ہے۔
۲۰۲۶ء ورلڈ کپ اور عالمی توجہ
تاریخ کا سب سے بڑا اور پیچیدہ فیفا ورلڈ کپ ۱۱؍ جون سے ۱۹؍ جولائی ۲۰۲۶ء تک امریکہ، میکسیکو اور کنیڈا میں ہوگا جس میں ۳۲؍ کے بجائے ۴۸؍ ٹیمیں حصہ لیں گی۔ ورلڈ کپ کی ڈرا تقریب میں ٹیموں کے فائنل مرحلے تک کے سفر کا مکمل نقشہ پیش کیا گیا۔ یاد رہے کہ ٹرمپ طویل عرصے سے دعویٰ کرتے آئے ہیں کہ وہ دنیا بھر میں آٹھ مختلف تنازعات کو ختم کرنے کیلئے نوبیل امن انعام کے مستحق ہیں، جن میں اسرائیل اور غزہ کے درمیان جنگ بندی بھی شامل ہے۔ تاہم رواں ماہ ناروے کی نوبیل کمیٹی نے یہ اعزاز وینزویلا کی اپوزیشن لیڈر ماریا کورینا ماچاڈو کو دیا، جس کے بعد ٹرمپ نے خود کو غزہ سے متعلق ’’بورڈ آف پیس‘‘ کا سربراہ بھی قرار دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ٹرمپ کی موجودہ انتظامیہ نے واشنگٹن کے امن انسٹی ٹیوٹ کا نام بھی ان کے نام پر رکھا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے روانڈا اور کانگو کے درمیان ۳۰؍ سال پرانی دشمنی ختم کروادی
فیفا کا غیر معمولی قدم
فیفا عموماً سیاسی غیر جانبداری کو ترجیح دیتا ہے، اس لئے ایک موجودہ صدر کو اس قدر بڑا ایوارڈ دینا غیر معمولی سمجھا جا رہا ہے۔ ایوارڈ وصول کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ ’’یہ آپ اور فٹ بال کے کھیل کیلئے ایک بہترین خراجِ تحسین ہے یا جیسا کہ ہم اسے فٹ بال کہتے ہیں۔‘‘ آخر میں ٹرمپ نے ایک بار پھر خود کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’میرے عہدہ سنبھالنے سے پہلے امریکہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر رہا تھا، مگر اب ہم دنیا میں سب سے زیادہ مقبول ملک ہیں۔‘‘