• Fri, 20 September, 2024
  • EPAPER

Inquilab Logo

امریکہ: ڈونالڈ ٹرمپ اپنی شکست تسلیم نہیں کریں گے: صدر جوبائیڈن

Updated: August 08, 2024, 7:19 PM IST | Washington

بدھ کو بائیڈن نے بیان دیا کہ اگر ٹرمپ ہار گئے تو وہ اپنی شکست تسلیم نہیں کریں گے۔ کملا ہیرس نے ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر ٹرمپ امریکی صدر بن گئے تو امریکہ میں لاقانونیت کا راج ہوگا اور امریکیوں کی آزادی سلب ہو جائے گی۔ امریکہ میں اسرائیل مخالف مظاہرے بدھ کو جاری رہے، مظاہرین نے کملا ہیرس کی تقریر میں خلل ڈالا۔

Donald Trump and US President Joe Biden. Photo: INN
ڈونالڈ ٹرمپ اور امریکی صدر جوبائیڈن۔ تصویر: آئی این این

امریکی صدر جو بائیڈن کو یقین نہیں ہے کہ اگر ڈونالڈ ٹرمپ الیکشن ہارگئے تو وہ اپنی شکست کا اعتراف کریں گے۔ بائیڈن نے ایک بیان میں اپنے خدشہ کا اظہار کیا۔ بائیڈن سے بدھ کو امریکی نیٹ ورک سی بی ایس کے ساتھ انٹرویو میں سوال پوچھا گیا کہ کیا وہ ۲۰۲۵ء میں حکومت کی پر امن منتقلی کیلئے پر امید ہیں؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ اگر ٹرمپ الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہ (حکومت کی پر امن منتقلی کے بارے میں) بالکل بھی پُرامید نہیں ہیں۔

یہ بھی پڑھئے: ناگا چیتنیا اور شوبھیتا دھولیپالا کی منگنی، تصاویر وائرل، مداحوں کی مبارکباد

یاد رہے کہ ٹرمپ پر ۲۰۲۰ء الیکشن میں مبینہ دھاندلی کا الزام، ۲ دفعہ ثابت ہوچکا ہے۔ علاوہ ازیں، ۲۰۱۶ ء میں ووٹروں کو دھوکہ دینے کے ۳۴ معاملات میں انہیں مجرم پایا گیا ہے۔تاہم، ٹرمپ ان الزامات کو تسلیم نہیں کرتے۔ ان کا دعویٰ ہے کہ ۲۰۲۰ء الیکشن میں دھاندلی کی وجہ سے مشتعل بھیڑ، جو ٹرمپ کی ہار سے ناخوش تھی، نے امریکی کیپیٹل بلڈنگ پر حملہ کیا تھا۔ اس حملہ میں ۱۰۰ سے زائد پولیس افسران ذخمی ہوئے تھے۔ 

دوسری طرف، ریپبلکن پارٹی کی صدارتی امیدوار اور ٹرمپ کی حریف کملا ہیرس نے کہا کہ اگر ٹرمپ الیکشن جیت گئے تو امریکہ میں لاقانونیت کی حکومت ہوگی اور امریکیوں کی آزادی خطرے میں پڑ جائے گی۔ بدھ کو ڈیٹروئٹ کے باہر خطاب کرتی ہوئی کملا ہیرس کی تقریر میں فلسطین حامی مظاہرین نے خلل ڈالا اور اسرائیل کی غزہ میں جاری بربریت مخالف نعرے لگائے۔

واضح رہے کہ کملا ہیرس، ٹم والز کے ساتھ سیاسی مہم میں حصہ لے رہی ہیں اور ٹرمپ کو مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ امریکی صدر بائیڈن اور ریپبلکن پارٹی کی صدارتی امیدوار کملا ہیرس، غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی میں اسرائیل کا ساتھ دینے کے سنگین الزامات کا سامنا کررہے ہیں۔

اسرائیل کو بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے زبردست سیاسی حمایت اور اسلحہ فراہم کیا جارہا ہے۔ غزہ میں جاری اسرائیل کے وحشیانہ فوجی آپریشن میں اب تک ۴۰ ہزار سے زائد فلسطینی شہری ہلاک ہوچکے ہیں جن میں بیشتر بچے اور خواتین ہیں۔ اس کے علاوہ، ۹۲ ہزار سے زائد فلسطینی شہری زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غزہ پٹی میں ہزاروں گھروں کو کھنڈر میں تبدیل کردیا ہے اور ۱۰ ہزارسے زائد فلسطینیوں کو یرغمال بنالیا ہے۔

۴۵ امریکی ڈاکٹر، سرجن اور نرس جنہوں نے غزہ میں رضاکارانہ طبی خدمات انجام دی ہیں، سرکاری اعدادوشمار سے مطمئن نہیں ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ گزشتہ سال اکتوبر سے جاری جنگ میں فلسطینیوں کی ہلاکتیں ۹۲ ہزار سے متجاوز ہوچکی ہیں۔ 
لانسیٹ جرنل میں شائع ہوئی تحقیق کے مطابق، غزہ میں اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد ۱ لاکھ ۸۶ ہزار سے تجاوز کرسکتی ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK