Updated: June 03, 2025, 8:04 PM IST
| Washington
ہندوستان کا موقف ہے کہ امریکہ کا ایلومینیم اور اسٹیل کی درآمدات پر ٹیرف میں ۲۵ فیصد اضافہ کرنے کا اقدام، جنرل ایگریمنٹ آن ٹیرفس اینڈ ٹریڈ ۱۹۹۴ء کے مطابق نہیں ہے۔ ہندوستان نے دلیل دی کہ اسے جوابی ٹیرف عائد کرنے کا حق ہے کیونکہ امریکہ نے سیف گارڈز معاہدے کے تحت لازمی مشاورت نہیں کی۔ امریکہ نے ہندوستان کے موقف کو مسترد کردیا۔
امریکہ نے منگل کو عالمی تجارتی تنظیم (ڈبلیو ٹی او) میں ہندوستان کے نوٹس کو مسترد کردیا جس میں واشنگٹن کی جانب سے ایلومینیم اور اسٹیل پر درآمدی ڈیوٹی میں ۲۵ فیصد کے اضافے کو چیلنج کیا گیا تھا اور جوابی ٹیرف لگانے کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ امریکہ نے دلیل دی کہ اس نے قومی سلامتی کے بنیاد پر ٹیرف عائد کئے ہیں۔
۲۳ مئی کو ڈبلیو ٹی او کو بھیجے گئے ایک نوٹ میں، امریکہ کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے ایلومنیم اور اسٹیل پر ٹیرف کو غلطی سے سیف گارڈ اقدامات سمجھ لیا ہے۔ یہ ٹیرف، امریکی قانون کے سیکشن ۲۳۲ کے تحت عائد کئے گئے ہیں جو درآمدات کے قومی سلامتی کیلئے خطرہ بننے کی صورتحال میں ایسی پابندیوں کی اجازت دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم پر محصولات میں۵۰؍ فیصد اضافہ کر دیا
ہندوستان کے چیلنج کے جواب میں، امریکہ نے ڈبلیو ٹی او کو بتایا کہ وہ ان ٹیرف کو حفاظتی اقدام نہیں سمجھتا، اس لئے وہ اس معاملہ پر حفاظتی ٹیرف (سیف گارڈز) کے معاہدے کے تحت گفتگو میں حصہ نہیں لے گا۔ واشنگٹن نے مزید دعویٰ کیا کہ ہندوستان نے ۱۶ اپریل کے ایک خط میں ٹیرف پر گفتگو کی امریکی پیشکش کو تسلیم نہ کرکے طریقہ کار کی غلطی کی تھی۔ ہندوستان نے سیف گارڈز معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل نہیں کی، اور اب وہ غلطی سے یہ سمجھ رہا ہے کہ زیر بحث ٹیرف پر یہی معاہدہ لاگو ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ۹ مئی کو ہندوستان نے ڈبلیو ٹی او کو مطلع کیا تھا کہ وہ واشنگٹن کی جانب سے ایلومینیم اور اسٹیل پر درآمدی ڈیوٹی ۲۵ فیصد بڑھانے کے بعد امریکہ پر جوابی ٹیرف عائد کر سکتا ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ نے پہلی بار ۲۰۱۸ء میں ایلومینیم اور اسٹیل کی درآمدات پر زیادہ ٹیرف عائد کئے تھے۔ رواں سال فروری میں اس میں ترمیم کرکے ان دھاتوں کی درآمدات پر ۲۵ فیصد ڈیوٹی عائد کی گئی جو مارچ سے نافذ ہوئی۔ واشنگٹن نے مخصوص ممالک اور مصنوعات سے متعلق چھوٹ کو بھی ختم کردیا۔
یہ بھی پڑھئے: ملک میں۲۵-۲۰۲۴ءمیں۴۰ء۱؍ لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی دفاعی مصنوعات کی تیاری
جمعہ کو، امریکی صدر ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ان کی انتظامیہ اسٹیل پر ٹیرف کو دگنا کرکے ۵۰ فیصد کردے گی۔ اس فیصلہ پر اعتراض کرتے ہوئے نئی دہلی نے دلیل دی کہ یہ سیف گارڈ اقدامات ہیں۔ مئی میں ہندوستان نے ڈبلیو ٹی او کو دیئے گئے بیان میں کہا تھا کہ امریکہ نے ڈبلیو ٹی او کو ان اقدامات کے متعلق مطلع نہیں کیا لیکن یہ بنیادی طور پر سیف گارڈ اقدامات ہیں۔ ہندوستان کا موقف ہے کہ امریکہ کے اقدامات، جنرل ایگریمنٹ آن ٹیرفس اینڈ ٹریڈ ۱۹۹۴ء کے مطابق نہیں ہیں۔ ہندوستان نے دلیل دی کہ اسے جوابی ٹیرف عائد کرنے کا حق ہے کیونکہ امریکہ نے سیف گارڈز کے معاہدے کے تحت لازمی مشاورت نہیں کی۔
ہندوستان کے ٹیکس، ڈبلیو ٹی او کو مطلع کرنے کی تاریخ سے ایک ماہ بعد نافذ ہونے تھے۔ نئی دہلی نے کہا کہ اس کے تجویز کردہ اقدامات امریکہ سے منتخب مصنوعات پر رعایتوں کو معطل کرنے کی شکل میں ہوں گے، یعنی مصنوعات پر ٹیرف میں اضافہ کیا جائے گا۔ ہندوستانی روزنامہ دی ہندو نے بتایا کہ ہندوستان کے جوابی ٹیرف امریکہ سے ۶ء۷ ارب ڈالر کی درآمدات پر عائد کئے جا سکتے ہیں جس سے ۹ء۱ ارب ڈالر کی ٹیکس آمدنی ہوگی۔