حیدر آباد کے کئی میٹرواسٹیشن کے ستونوں پر اویسی کے پوسٹر لگائے گئے ہیں جن پر لکھا ہےکہ وہ پاکستان کے خلاف کھڑے ہوئے اور ہندوستان کے دشمن کو بے نقاب کیا۔
EPAPER
Updated: June 05, 2025, 1:35 PM IST | Agency | Hyderabad
حیدر آباد کے کئی میٹرواسٹیشن کے ستونوں پر اویسی کے پوسٹر لگائے گئے ہیں جن پر لکھا ہےکہ وہ پاکستان کے خلاف کھڑے ہوئے اور ہندوستان کے دشمن کو بے نقاب کیا۔
اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی حال ہی میں نمائندہ وفد کے ساتھ سعودی عرب اور کویت جیسے عرب ملکوں کے دورہ پر تھے جہاں انہوں نے عالمی اسٹیج پر پہلگام حملے اوراس کے جواب میں کئے گئے آپریشن سیندور پر ہندوستان کا موقف مضبوطی سے پیش کیا اور دہشت گردی پر پاکستان کا جھوٹ بے نقاب کیا۔ اویسی کے اس انداز نے ملک بھر میں خوب سرخیاں بٹوریں ۔ اب وہ اپنے وفد کے ساتھ ہندوستان واپس آ گئے ہیں جہاں حیدر آباد پہنچنے پر ان کا بہترین انداز میں استقبال ہوا۔
اویسی کے استقبال کے لیے حیدر آباد میں ان کے پوسٹر لگائے گئے۔ اے آئی ایم آئی ایم کارکنان نے پارٹی سربراہ اور حیدر آباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے خیرمقدم کے لیے شہر کے کئی میٹرو اسٹیشن کے ستون پر ان کی تصویریں چسپاں کروائیں ۔ ان پوسٹروں میں اویسی کی تعریف میں نعرے بھی تحریر تھے۔ پوسٹر میں لکھا تھا، ’’دہشت گردی کے خلاف کھڑا ایک شخص، پاکستان کے خلاف کھڑا ایک سچ، فخر کے ساتھ...ہندوستان کے دشمن کو بے نقاب کیا۔ ‘‘
یہ بھی پڑھئے:’’مودی نے بار بار قومی معاملات پر ’سرینڈ ر‘ کیا ‘‘
اس سے پہلے اویسی سمیت کئی اراکین پارلیمنٹ نے پاکستان کی سیاہ کاریوں کی جانکاریاں دوسرے ملکوں کو دیں ۔ اس دوران اویسی نے سعودی عرب میں پاکستان اور دہشت گردوں کے درمیان ساز باز کی قلعی کھولتے ہوئے پاکستان کو ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈالنے کا مطالبہ کیا۔ اویسی نے یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان پوری دنیا میں ڈھنڈورا پیٹتا ہے کہ ہندوستان مسلم ملک نہیں ہے جبکہ ہندوستان میں پاکستان سے زیادہ اسلامک اسکالر ہیں ۔
پاکستان کو ہدف تنقید بناتے ہوئے اویسی نے کہا تھا کہ پاکستان جھوٹی تشہیر کرتا ہے کہ ہندوستان اس پر اس لئے حملے کر رہا ہے کیونکہ وہ مسلم ملک ہے جبکہ ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ اویسی نے کہا کہ ہندوستان میں ۲۴؍کروڑ مسلم ہندوستانی فخر کے ساتھ رہتے ہیں ۔
واضح رہے کہ اسد الدین اویسی دہشت گردی کے معاملے پر پاکستان کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کے لیے ہندوستان کے ذریعہ بھیجے گئے نمائندہ وفد کا حصہ تھے۔ ان کی ٹیم نے الجیریا، سعودی عرب، کویت اور بحرین کے نمائندگان سے ملاقات کرکے انہیں آپریشن سیندور اور اس سے متعلق اطلاعات فراہم کیں ۔