Inquilab Logo Happiest Places to Work

ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینیم پر محصولات میں۵۰؍ فیصد اضافہ کر دیا

Updated: May 31, 2025, 10:10 PM IST | Washington

امریکہ کے  صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی انتظامیہ درآمد شدہ اسٹیل اور ایلومینیم پر محصولات کو ۲۵؍ فیصد سے بڑھا کر۵۰؍ فیصد کر دیا جائے گا۔ انہوں نے اس اقدام کو ملکی صنعتوں کے تحفظ کیلئے ایک اہم قدم قرار دیا۔

Donald Trump. Picture: INN
ڈونلڈ ٹرمپ۔ تصویر: آئی این این

امریکہ کے  صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ان کی انتظامیہ درآمد شدہ اسٹیل اور ایلومینیم پر محصولات کو ۲۵؍ فیصد سے بڑھا کر۵۰؍ فیصد کر دیا جائے گا۔ انہوں نے اس اقدام کو ملکی صنعتوں کے تحفظ کیلئے ایک اہم قدم قرار دیا۔
 ٹرمپ نے جمعہ کو پنسلوانیا کے شہر پٹسبرگ میں یو ایس اسٹیل فیکٹری میں منعقدہ  جلسے میں مزدوروں سے خطاب میں کہا ہے کہ ’’آج میرے پاس ایک اہم اعلان ہے۔ ہم محصولات میں ۲۵؍ فیصد اضافہ نافذ کرنے جا رہے ہیں۔ ہم کسٹم محصولات کو ۲۵؍ فیصد سے بڑھا کر۵۰؍ فیصد کر رہے ہیں... جو امریکہ میں اسٹیل کی صنعت کو مزید محفوظ بنائے گا۔ کوئی بھی اس سے بچ نہیں سکے گا۔ ‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ اضافہ ان محصولاتی رکاوٹوں کی پائیداری کے لئے کیا گیا جنہیں غیر ملکی حریف سابقہ محصولات کی کمزوریوں سے استفادہ کر کے عبور کر رہے تھے ۔ ٹرمپ نے مزید کہا ہے کہ ’’۲۵؍ فیصد پر، وہ کسی حد تک اس رکاوٹ کو عبور کر سکتے ہیں لیکن۵۰؍ فیصد پر، وہ اس رکاوٹ کو عبور نہیں کر سکیں گے۔‘‘

یہ بھی پڑھئے:اقوام متحدہ کے بجٹ میں ۲۰؍فیصد کٹوتی کی تجویز، ۷؍ ہزار ملازمتیں خطرے میں: انٹرنل میمو

تقریر کے فوراً بعد ٹروتھ سوشل سے جاری کردہ بیان  میں ٹرمپ نے تصدیق کی  ہےکہ نیا۵۰؍ فیصد محصولاتی نرخ ایلومینیم کی درآمدات پر بھی لاگو ہوگا اور بدھ۴؍ جون سے نافذ العمل ہو جائے گا۔ یہ اقدام وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد ٹرمپ کی جانب سے متعارف کردہ جارحانہ تجارتی پالیسیوں کی ایک تازہ ترین کڑی ہے۔ انہوں نے اتحادیوں اور مخالفین دونوں پر وسیع محصولات عائد کئے ہیں، جس کا مقصد امریکی پیداوار کو دوبارہ بحال کرنا اور غیر ملکی مصنوعات پر انحصار کم کرنا ہے۔
 مون ویلی ورکس کے ارون پلانٹ میں خطاب کرتے ہوئے ٹرمپ نے یو ایس اسٹیل اور جاپان کی نپون اسٹیل کے درمیان ایک مجوزہ شراکت کی بھی تعریف کی، جسے انہوں نے ’شاندار معاہدہ‘ قرار دیا ہے تاہم انہوں نے،  دو طرفہ سیاسی مخالفت  کے حامل، اس معاہدے کے بارے میں زیادہ تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں ۔انہوں نے مزدوروں کو یقین دلایا  ہے کہ اس معاہدے کے تحت  ’یو ایس اسٹیل امریکی کنٹرول میں رہے گی ۔ نہ کوئی ملازمت ختم نہیں ہوگی اور نہ ہی خارجی استعمال میں جائے گی۔‘‘
 ٹرمپ نے کہا ہے کہ منصوبے کے تحت  نپون اسٹیل،  مون ویلی ورکس تنصیب  میں اسٹیل کی پیداوار کو بڑھانے کیلئے۲ء۲؍ بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ علاوہ ازیں انڈیانا، مینیسوٹا، الباما اور آرکنساس میں پلانٹس کی جدت ، کان کنی  میں اضافے اور نئے پلانٹس کی تعمیر کیلئے اضافی ۷؍ بلین ڈالر خرچ کرے گا۔تاہم ناقدین محتاط ہیں۔ یو ایس اسٹیل کے ہزاروں ملازمین کی نمائندہ یونائیٹڈ اسٹیل ورکرس یونین (یو ایس ڈبلیو) نے کہا  ہےکہ اس سے مشورہ نہیں کیا گیا۔ یو ایس ڈبلیو کے بین الاقوامی صدر ڈیوڈ میک کال نے کہا ہے کہ ’’ہم `منصوبہ بند شراکت   کے معنی کے بارے میں کوئی قیاس آرائی نہیں کر سکتے۔ ‘‘

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK