گزشتہ دنوں خبریں شائع ہوئی تھیں کہ سعودی کی شپنگ کمپنی ’’بحری‘‘ اسرائیل کو سامان پہنچا رہا ہے۔ تاہم، کمپنی نے اس کی تردید کی اور کہا کہ ہم فلسطینی کاز کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔
EPAPER
Updated: August 14, 2025, 2:29 PM IST | Rome
گزشتہ دنوں خبریں شائع ہوئی تھیں کہ سعودی کی شپنگ کمپنی ’’بحری‘‘ اسرائیل کو سامان پہنچا رہا ہے۔ تاہم، کمپنی نے اس کی تردید کی اور کہا کہ ہم فلسطینی کاز کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔
سعودی نیشنل شپنگ کمپنی ’’بحری‘‘ نے اسرائیل کو سامان کی ترسیل سے متعلق الزامات کی تردید کی ہے۔ پیر کو جاری کردہ ایک بیان میں، کمپنی نے کہا کہ کچھ میڈیا آؤٹ لیٹس اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی جانب سے اسرائیل کیلئے طے شدہ کھیپ کی نقل و حمل کے حوالے سے لگائے گئے الزامات سراسر غلط اور بے بنیاد ہیں۔ بحری نے میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ معلومات کی درستگی کی تصدیق کریں اور جو کچھ وہ صرف سرکاری ذرائع سے حاصل کرتے ہیں، اسے شائع کریں۔
یہ بھی پڑھئے: یورپی یونین اور عالمی لیڈروں کا غزہ کی تکلیف کے ازالے کیلئے فوری عمل کا مطا لبہ
بحری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ فلسطینی کاز کے حوالے سے مملکت کی قائم کردہ پالیسیوں اور سمندری نقل و حمل کے آپریشنز کو منظم کرنے والے تمام مقامی اور بین الاقوامی قوانین اور قوانین کیلئے پوری طرح پرعزم ہے۔ کمپنی نے کہا کہ وہ اسرائیل کو نقل و حمل نہیں کرے گی اور اس نے کبھی بھی کسی بھی شکل میں اسرائیل کو کوئی سامان نہیں بھیجا ہے۔ بحری نے اس بات پر زور دیا کہ اس کی تمام آپریشنل سرگرمیاں سخت نگرانی اور سخت آڈیٹنگ کے طریقہ کار سے مشروط ہیں تاکہ متعلقہ ضوابط کی مکمل تعمیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ کمپنی نے یہ بھی کہا کہ وہ کسی بھی بدنیتی پر مبنی الزامات کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے جو کمپنی کی ساکھ کو نقصان پہنچاتے ہیں یا اس کی پالیسیوں اور نقطہ نظر کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔