Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی پابندیوں کے باوجود اپنا کام جاری رکھوں گی: فرانسسکا البانیز کا عزم

Updated: July 12, 2025, 10:04 PM IST | New York

اقوام متحدہ میں فلسطینی حقوق کی خاص نمائندہ فرانسسکا البانیز نے امریکی پابندیوں کے بعد بھی عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنا کام جاری رکھیں گی۔امریکہ کے اس اقدام کی عالمی سطح پر مذمت کی جارہی ہے۔

Francesca Albanese, UN Special Representative for Palestinian Rights. Photo: X
اقوام متحدہ میں فلسطینی حقوق کی خاص نمائندہ فرانسسکا البانیز۔ تصویر: ایکس

اقوام متحدہ میں فلسطینی حقوق کی خاص نمائندہ فرانسسکا البانیز نے امریکی پابندیوں کے بعد بھی عزم کا اظہار کیا ہے کہ وہ اپنا کام جاری رکھیں گی۔ یاد رہے کہ چند دنوں قبل امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا تھا کہ فرانسسکا البانیز کو ان کے اقدامات کی وجہ سے امریکی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا جائے گا، جسے انہوں نے بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اسرائیلیوں کے خلاف ناجائز قانونی کارروائیوں کا باعث قرار دیا۔ البانیز نے کہا کہ اب انہیں اثاثے منجمد ہونے اور ممکنہ سفری پابندیوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکی فیصلہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کے محافظوں کیلئے ایک ’’خطرناک‘‘ مثال قائم کر سکتا ہے۔ انہوں نے بوسنیا سے ویڈیو لنک کے ذریعے رائٹرز کو بتایا کہ ’’اب بات حد سے آگے بڑھ چکی ہے اور یہ خوفناک ہے۔‘‘ خیال رہے کہ فرانسسکا البانیز سریبرینیکا کی نسل کشی کی ۳۰؍ ویں برسی کے موقع پر ہونے والی تقریبات میں شریک تھیں۔

 


انہوں نے مزید کہا کہ ’’امریکی پابندیاں مجھے مختلف مقامات پر جانے سے روک سکتی ہیں۔ میرے ساتھ جو لوگ کام کرتے ہیں ان کو متاثر کرسکتی ہے۔ یہ امریکی شہریوں یا گرین کارڈ ہولڈرز کیلئے انتہائی پریشانی کا باعث ہوگا۔ لیکن مَیں جو کر رہی ہوں، وہ جاری رکھوں گی۔ میں مظلوموں کے خلاف، خاص طور پر فلسطینیوں کیلئے، آواز بلند کرنا بند نہیں کروں گی۔‘‘ ان کے بیان پر وہائٹ ہاؤس نے اب تک کوئی تبصرہ جاری نہیں کیا ہے۔ مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے ان درجنوں ماہرین میں سے ایک ہیں جنہیں اقوام متحدہ کی ۴۷؍ رکنی انسانی حقوق کونسل نے مخصوص عالمی مسائل پر رپورٹنگ کیلئے مقرر کیا ہے۔ البانیز ایک اطالوی وکیل اور ماہر تعلیم ہیں اور اسرائیل کے وحشیانہ سلوک کے سخت ناقد ہیں۔
حال ہی میں البانیز نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں اقوام متحدہ کی کونسل میں ممبروں سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہتھیاروں پر پابندی عائد کریں اور اسرائیل کے ساتھ تجارتی اور مالی تعلقات منقطع کریں جبکہ امریکی اتحادی (اسرائیل) پر غزہ میں نسل کشی کی مہم چلانے کا الزام لگایا گیا ہے۔ گزشتہ دن اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر نے جمعہ کو تصدیق کی کہ البانیز پہلی خصوصی نمائندہ ہیں جن پر پابندی عائد کی گئی ہے اور اس فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK