• Mon, 27 October, 2025
  • EPAPER

Inquilab Logo Happiest Places to Work

امریکی شٹ ڈاؤن جاری: ہزاروں وفاقی ملازمین، پروازیں متاثر، فوجیوں کی تنخواہیں رک جانے کا خدشہ

Updated: October 27, 2025, 7:01 PM IST | Washington

ایک رپورٹ کے مطابق، کئی ملازمین پہلے ہی اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے دوسری نوکری کررہے ہیں جبکہ ایئرپورٹس ںسے جڑے دیگر ہزاروں ملازمین اپنی نوکری چھوڑنے پر غور کررہے ہیں۔

Photo: X
تصویر: ایکس

امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن کو ۲۶ دن مکمل ہوچکے ہیں جس سے عام امریکیوں سمیت وفاقی ملازمین بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ بائیپارٹیئسن پالیسی سینٹر کے مطابق، تقریباً ۷ لاکھ ۳۰ ہزار وفاقی ملازمین بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں جبکہ دیگر ۶ لاکھ ۷۰ ہزار ملازمین کو جبری چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ کئی ملازمین کو ”صفر ڈالر“ کے پے چیک دیئے گئے ہیں، جس کے باعث وہ فوڈ بینکوں کا رخ کرنے، دوسری نوکریاں ڈھونڈنے یا اپنا سامان بیچنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔

واشنگٹن اور قریبی ریاستوں میں، یونائٹیڈ کمیونٹی اور کیپٹل ایریا فوڈ بینک جیسی غیر منافع بخش تنظیموں کی جانب سے ضرورت مند وفاقی ملازمین کے خاندانوں کو راشن تقسیم کر رہی ہیں۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ ان کے اخراجات بڑھ رہے ہیں۔ سیاسی تعطل کے کوئی آثار نظر نہ آنے کے سبب ان کی تشویش بڑھ رہی ہے۔

یہ بھی پڑھئے: جنگی ناکامیوں کے سبب نیتن یاہو امریکی دبائو میں ہیں

ایئر ٹریفک کنٹرولرز کو تنخواہ نہ ملنے سے پروازوں میں خلل

یکم اکتوبر سے جاری شٹ ڈاؤن کی وجہ سے پروازیں بھی بڑے پیمانے پر متاثر ہوئی ہیں۔ صرف اتوار کو، ہوائی اڈوں پر عملے کی شدید کمی کی وجہ سے ۸ ہزار سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں۔ تقریباً ۱۳ ہزار ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ۵۰ ہزار ٹی ایس اے افسران اب بھی بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔ شکاگو اوہارے، واشنگٹن ریگن اور نیو آرک جیسے بڑے ہوائی اڈوں پر بھی پروازوں کو تاخیر اور عارضی زمینی روک کا سامنا کرنا پڑا۔ ساؤتھ ویسٹ اور امریکن و دیگر ایئر لائنز نے ہزاروں پروازوں میں تاخیر کی اطلاع دی۔

امریکی وزیر برائے ٹرانسپورٹیشن، شان ڈفی نے خبردار کیا کہ جب کنٹرولرز اس ہفتے اپنی پوری تنخواہ کھو دیں گے تو مسائل مزید بڑھ جائیں گے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، کئی ملازمین پہلے ہی اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے دوسری نوکریاں کررہے ہیں جبکہ دیگر ایئرپورٹس ںسے جڑے ہزاروں ملازمین اپنی نوکری چھوڑنے پر غور کررہے ہیں۔ 

یہ بھی پڑھئے: جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کا ٹرمپ سے مشرق وسطیٰ میں منصفانہ، پائیدار حل کا مطالبہ

فوجیوں کی تنخواہ خطرے میں

دریں اثناء، امریکی خزانہ سیکریٹری اسکاٹ بیسنٹ نے خبردار کیا کہ اگر شٹ ڈاؤن جاری رہا تو محکمہ جنگ (پینٹاگون) کے پاس ۱۵ نومبر تک فوجی اہلکاروں کو تنخواہ دینے کیلئے فنڈز ختم ہو سکتے ہیں۔ انتظامیہ اب تک فوجی تنخواہ کو پورا کرنے کیلئے ۱۳۰ ملین ڈالر کے نجی عطیہ پر انحصار کرتا آیا ہے۔ بیسنٹ نے کہا کہ ”یہ شرم کی بات ہے کہ وہ لوگ جو اپنی جانیں خطرے میں ڈالنے کو تیار ہیں انہیں تنخواہ نہیں ملے گی۔“ 

یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے سینیٹ میں فوجی تنخواہ کو محفوظ بنانے کیلئے بل پیش کیا گیا تھا لیکن ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان فنڈنگ کی شرائط پر تصادم کے باعث یہ بل منظور نہیں ہو پایا۔ ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان جاری سیاسی مذاکرات کے تعطل کے چلتے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ شٹ ڈاؤن ۲۰۱۹ء کے ۳۴ دن کے طویل شٹ ڈاؤن کا بھی ریکارڈ توڑ سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

This website uses cookie or similar technologies, to enhance your browsing experience and provide personalised recommendations. By continuing to use our website, you agree to our Privacy Policy and Cookie Policy. OK