گزشتہ ۳۳ دنوں سے جاری شٹ ڈاؤن نے لاکھوں امریکیوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور ان کیلئے خوراک کی امداد اور وفاقی خدمات میں بڑے پیمانے پر خلل ڈالا ہے۔
EPAPER
Updated: November 03, 2025, 5:07 PM IST | Washington
گزشتہ ۳۳ دنوں سے جاری شٹ ڈاؤن نے لاکھوں امریکیوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور ان کیلئے خوراک کی امداد اور وفاقی خدمات میں بڑے پیمانے پر خلل ڈالا ہے۔
امریکی انتظامیہ کا شٹ ڈاؤن چھٹے ہفتے میں داخل ہوچکا ہے۔ یکم اکتوبر سے جاری اس شٹ ڈاؤن کے تئیں خدشات بڑھ گئے ہیں کہ یہ جلد ہی امریکی تاریخ کا سب سے طویل شٹ ڈاؤن بن سکتا ہے۔ اس کے باوجود، ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان تعطل ختم ہونے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ دونوں ہی پارٹیوں نے انتظامیہ کی فنڈنگ اور پالیسی سے جڑے مسائل پر سمجھوتہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔
گزشتہ ۳۳ دنوں سے جاری شٹ ڈاؤن نے لاکھوں امریکیوں کی زندگیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے اور ان کیلئے خوراک کی امداد اور وفاقی خدمات میں بڑے پیمانے پر خلل ڈالا ہے۔ ایئر ٹریفک کنٹرولرز سمیت ہزاروں وفاقی ملازمین کو ابھی تک تنخواہ نہیں ملی ہے اور وہ اپنے بنیادی اخراجات پورے کرنے کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھئے: اسرائیلی فوج نے ۱۰؍اکتوبر سے غزہ میں جنگ بندی کی ۱۹۴؍ خلاف ورزیاں کیں: حکام
ٹرمپ کا سینیٹ کے قوانین تبدیل کرنے پر زور
ایسے حالات میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ ریپبلکن لیڈران پر سینیٹ میں ’فلی بسٹر‘ اصول کو ختم کرنے کیلئے دباؤ بنا رہے ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ یہ اصول، کانگریس میں کارروائی کو روک رہا ہے اور ڈیموکریٹک ووٹوں کے بغیر حکومتی کام کاج دوبارہ شروع کرنےمیں رکاوٹ بن رہا ہے۔ وہائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے فاکس نیوز کو دیئے گئے ایک بیان میں کہا کہ ”ریپبلکنز کو سخت، ہوشیار ہونے اور امریکی عوام کیلئے صحیح کام کرنے کی ضرورت ہے۔“ واضح رہے کہ ڈیموکریٹس انتظامیہ کے فنڈنگ بل کو اب تک ۱۳ مرتبہ نامنظور کرچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ صحت کی دیکھ بھال کی سبسڈی میں توسیع کیلئے مذاکرات چاہتے ہیں جو اس سال ختم ہونے والی ہے۔
یہ بھی پڑھئے: امریکہ: صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا ۲۰۲۸ء میں تیسری مدت کیلئے الیکشن لڑنے سے انکار
امریکیوں کیلئے خوراک کی امداد دوبارہ شروع ہو سکتی ہے
شٹ ڈاؤن کے دوران فنڈنگ کی کمی نے سپلیمنٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام (اسنیپ) بھی خطرے میں ڈال دیا ہے جس کے تحت ۴ کروڑ ۲۰ لاکھ سے زائد امریکیوں کو خوراک کیلئے امداد فراہم کی جاتی ہے۔ تاہم وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ نے لاکھوں امریکیوں کو راحت دیتے ہوئے اعلان کیا کہ دو وفاقی ججوں کی جانب سے ٹرمپ انتظامیہ کو ہنگامی فنڈز استعمال کرنے کا حکم دینے کے بعد اسنیپ کو بدھ سے دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔ ٹرمپ نے بھی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ وہ نہیں چاہتے کہ امریکی ”صرف اس لئے بھوکے رہیں کیونکہ بنیاد پرست ڈیموکریٹس صحیح کام کرنے سے انکار کر رہے ہیں۔“