امریکہ میں دسیوں ہزار وفاقی ملازمین تنخواہ کے بغیر کام کررہے ہیں۔ ڈیوٹی پر موجود تقریباً ۱۳ لاکھ فوجیوں کو تنخواہوں میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
EPAPER
Updated: October 11, 2025, 10:05 PM IST | Washington
امریکہ میں دسیوں ہزار وفاقی ملازمین تنخواہ کے بغیر کام کررہے ہیں۔ ڈیوٹی پر موجود تقریباً ۱۳ لاکھ فوجیوں کو تنخواہوں میں تاخیر ہوسکتی ہے۔
امریکی حکومت کے شٹ ڈاؤن کو دو ہفتے مکمل ہوچکے ہیں۔ اس درمیان، وائٹ ہاؤس نے تصدیق کی ہے کہ وفاقی ملازمین کی بڑے پیمانے پر کٹوتی کی جارہی ہے، جس سے ڈیموکریٹس پر فنڈنگ کے تعطل کو ختم کرنے کیلئے دباؤ بڑھ جائے گا۔ ’آفس آف منیجمنٹ اینڈ بجٹ‘ کے ڈائریکٹر رَس وُوٹ نے سوشل میڈیا کے ذریعے اعلان کیا کہ ”ملازمین کو معمول کی جبری چھٹیاں دینے کے بجائے نوکری سے برطرف کیا جارہا ہے۔
حکام نے بتایا کہ ملازمین کی ”کافی تعداد“ کو برطرف کیا گیا ہے، لیکن صحیح تعداد ظاہر نہیں کی گئی۔ تاہم، عدالتی فائلنگز اور رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ وفاقی ایجنسیوں میں ۴ ہزار سے زائد ملازمین کو برطرفی کے نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ محکمہ خزانہ میں ۱۴۴۶ء محکمہ صحت اور انسانی خدمات سے تقریباً ۱۲۰۰ اور تعلیم، تجارت، رہائش اینڈ شہری ترقی، توانائی اور داخلہ سیکوریٹی جیسے محکموں سے سیکڑوں افراد کو نکالا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھئے: ’’اوبامہ کو کچھ نہ کرنے پر بھی نوبل، میں نے ۸؍ جنگیں رُکوائیں، اُن کا کیا ؟‘‘
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اس اقدام کا دفاع کرتے ہوئے ان کٹوتیوں کو ”ڈیموکریٹ مائل“ قرار دیا اور اس تعطل کا الزام کانگریسی ڈیموکریٹس پر لگایا ہے۔ ایوان کے ڈیموکریٹس اور سینیٹ لیڈران نے ان برطرفیوں کو ’تعزیری، غیر قانونی اور غیر آئینی‘ قرار دیتے ہوئے ان کی سخت مذمت کی اور ان کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا عزم کیا۔
دریں اثنا، دسیوں ہزار وفاقی ملازمین تنخواہ کے بغیر کام کررہے ہیں۔ ڈیوٹی پر موجود تقریباً ۱۳ لاکھ امریکی فوجیوں کو تنخواہوں میں تاخیر ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ملک بھر میں ضروری خدمات پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے اور عوام کو بڑے پیمانے پر مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔